کراچی کے علاقے صدر میں ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں زور دار دھماکے کے بعد آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور 34 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمی ہونے والے افراد کو جناح اور سول اسپتال منتقل کیا گیا، ہٹاخوں کے گودام کا مالک بھی زخمیوں میں شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایم اے جناح روڈ کے قریب پٹاخوں کے گودام میں آتشزدگی سے ایک رکشہ بھی متاثر ہوا، دھویں کے بادل دور سے بھی نظر آ رہے ہیں۔
اطلاع ملتے ہی کے ایم سی فائر بریگیڈ کے 5 فائر ٹینڈر، ایک اسنارکل اور ایک باؤزر روانہ کردیا گیا، جائے وقوع پر پولیس اور رینجرز کی نفری روانہ کردی گئی۔
حادثے کے بعد ایس ایس یو کمانڈوز جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور دیگر ریسکیو اداروں کے ساتھ ریلیف آپریشن میں مصروف ہوگئے، چھت پر محصور افراد کو بحفاظت نکالا جا رہا ہے۔
ایس ایس پی ساؤتھ نے بتایا کہ دھماکے کے بعد گودام میں آگ بھڑک اٹھی، پٹاخوں کے گودام میں پہلے زور دار دھماکا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پٹاخوں کے گودام میں دھماکے سے آس پاس موجود دکانوں اورعمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔
دھماکے سے کئی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، کئی افراد عمارت کے شیشے لگنے سے زخمی ہوئے۔
ریسکیو حکام نے کہا کہ 34 افراد زخمی ہوئے، زخمی ہونے والے افراد کو جناح اور سول اسپتال منتقل کیا گیا، ہٹاخوں کے گودام کا مالک بھی زخمیوں میں شامل ہے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ نے کہا کہ دھماکے میں 34 زخمی ہوئے جبکہ تشویش ناک حالت میں لائے گئے دو زخمی دم توڑ گئے۔
جاں بحق افراد میں 16 سالہ اسد شاہ شامل ہے۔ اسد شاہ مدرسے کا طالب علم تھا، چھٹی کی وجہ سے بھائی سے ملنے آیا تھا۔ اسد شاہ کا بھائی افسر شاہ سرجیکل آلات کی دکان پر کام کرتا ہے، دونوں بھائی پٹیل پاڑہ کے رہائشی ہیں جب کہ بھائی افسر شاہ زخمی ہے۔
دوسرے جاں بحق شخص کی شناخت 32 سالہ کاشف ولد منظور کے نام سے ہوئی۔
پٹاخوں کے گودام کی سی سی ٹی وی منظر عام پر آگئی، دھماکے کے بعد آگ کے شعلے ہوا میں بلند ہوتے ہیں، دھماکے کے بعد اطراف میں بھگدڑ مچ جاتی ہے۔
انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے کہا کہ کہنے کو یہ آتش بازی کا سامان ہے مگر اس میں بارودی مواد ہوتا ہے، آتشبازی کے سامان میں بارودی مواد استعمال ہوتاہے، قانون کےمطابق ایک دکان میں50کلو سےزیادہ نہیں رکھاجاسکتا ہے، اس کی بھی ایس او پیز ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں آگ لگنے کا نوٹس لے لیا ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق سید مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ آگ پر جلد سے جلد قابو پانے کی کوشش کی جائے، کسی طرح کا کوئی جانی نقصان نہ ہو۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنرکراچی کو ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ شہر اور آبادی کے درمیان ایسے کسی بھی مواد کی تیاری کی اجازت نہیں جو نقصان کا باعث بنے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آگ پر قابو پاکر مجھے اس کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔