پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے صوبہ خیبرپختونخوا کے 40 ویں گورنر کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ گورنر ہاؤس پشاور میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی جہاں چیف جسٹس جسٹس پشاور ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم نے فیصل کریم کنڈی سے صوبے کے 40ویں گورنر کے عہدے کا حلف لیا۔
حلف برداری کی تقریب میں پیپلز پارٹی کے قائدین، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر امیر مقام اور اپوزیشن رہنماؤں نے شرکت کی۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور صوبائی وزرا نے شرکت نہیں کی۔
فیصل کریم کنڈی کی حلف برداری کے بعد گورنر ہاؤس پیپلز پارٹی کے جیالوں کی نعرے بازی سے گونج اٹھا۔
اس سے قبل صدر مملکت آصف علی زرداری نے پنجاب، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے گورنرز کی تقرری کی منظوری دی تھی۔
صدر مملکت نے سردار سلیم حیدر خان کی بطور گورنر پنجاب، فیصل کریم کنڈی کی بطور گورنر خیبر پختونخوا، جعفر خان مندو خیل کی بطور گورنر بلوچستان تعیناتی کی منظوری دی تھی۔
فیصل کریم کنڈی سے قبل جے یو آئی (ف) کے نامزد کردہ حاجی غلام علی گورنر خیبر پختونخوا کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
فیصل کریم کنڈی کی تعیناتی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب پیپلز پارٹی نے حال ہی میں وفاقی حکومت کا حصہ بننے کا اعلان کیا ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا تعارف
فیصل کریم کنڈی 24 مئی 1975 کو پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی۔
ڈیرہ اسمٰعیل خان کے سینٹ ہیلن ہائی اسکول سے میٹرک کرنے کے بعد انہوں نے بیچلر کی ڈگری پنجاب یونیورسٹی لاہور سے حاصل کی اور پھر لندن کے تھامس ویلی کالج سے ایل ایل بی کیا۔
انہوں نے 2001 کے بلدیاتی انتخابات سے اپنی عملی سیاست کا آغاز کیا اور 2008 کے عام انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو شکست دے کر شہرت حاصل کی اور ایم این اے منتخب ہوئے۔
انہیں 19 مارچ 2008 کو قومی اسمبلی کا 17واں ڈپٹی اسپیکرتعینات کیا گیا تھا جبکہ وہ 2022 میں معاون خصوصی تخفیف غربت اور سماجی تحفظ کا منصب بھی سنبھا چکے ہیں۔
گورنر بننے سے قبل فیصل کریم کنڈی پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کے طور پر کام کررہے تھے۔