ٹانک اورلکی مروت میں مردم شماری ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس ٹیم پر حملہ، دو اہلکار شہید

لکی مروت میں مردم شماری ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس ٹیم پر حملہ فائل فوٹو لکی مروت میں مردم شماری ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس ٹیم پر حملہ

خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک اور لکی مروت میں مردم شماری ٹیموں کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں دو اہلکار شہید جبکہ 5 زخمی ہوگئے۔ زخمی پولیس اہلکاروں کو طبی امداد اور ضروری کارروائی کے لیے ٹانک کی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخمیوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

پولیس اور ریسکیو ذرائع کے مطابق ضلع ٹانک کے کوٹ اعظم کے علاقے میں مردم شماری ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر دہشت گردی کے حملے کے نتیجے میں کانسٹبل خان نواب شہید ہوگئے جبکہ کانسٹبل شاہ نواز، اسلم خان، لیوی اہلکار بسم اللہ، فرنٹیئر کانسٹبلری اہلکار عبداللہ اور ڈرائیور عید جان سخت زخمی ہوگئے۔

زخمی پولیس اہلکاروں نے دہشت گردوں کو بھرپور جواب دیا جس کے بعد دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہوئے، درین اثنا جائے وقوع پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی اور سرچ آپریشن شروع کردیا۔شہید اور زخمی پولیس اہلکاروں کو طبی امداد اور ضروری کارروائی کے لیے ٹانک کی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخمیوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

قبل ازیں جنوبی ضلع لکی مروت میں مردم شماری ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔

لکی مروت پولیس ترجمان کے مطابق پولیس ٹیم پر حملہ دو بج کر تیس منٹ کے قریب تھانہ صدر کے حدود مپیروالہ گاؤں میں پیش آیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مردم شماری ٹیم اپنے کام میں مصروف تھی کہ اچانک دو نقاب پوش دہشت گردوں نے ان کی سیکیورٹی پر معمور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار دل جان شدید زخمی ہو گئے اور ہسپتال جاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئےشہید ہو گئے، تاہم ٹیم کے دیگر ارکان محفوظ رہے۔

فائرنگ کے بعد دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ واقعے کے فوراً بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور سرچ آپریشن شروع کر دیا لیکن تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 8 مارچ کو خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں مردم شماری ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس پر حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

ڈیرہ اسمٰعیل خان پولیس کے ترجمان نے یعقوب ذوالقرنین نے کہا تھا کہ یہ واقعہ گیرہ مستان میں دربین پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا جس کے فوراً بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا تھا۔

ترجمان یعقوب ذوالقرنین نے کہا تھا کہ مردم شماری کی ٹیم پولیس اہلکاروں کے ساتھ علاقے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں مصروف تھی کہ چند نامعلوم مسلح افراد نے پولیس وین پر فائرنگ کر دی۔

install suchtv android app on google app store