سیاحت کا شعبہ کسی بھی ملک کی معشیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے، لیکن دہشتگردوں نے دیامر میں غیرملکی سیاحوں کو قتل کر کہ اس شعبے پر کاری ضرب لگائی ہے۔
دہشتگردوں نے ایک اور وار کیا ہے، اب کی بار بے گناہوں کا خون بہا گلگت بلتستان کی سر زمین پر دہشتگردوں نے نشانہ بنایا ہے غیر ملکی سیاحوں کو دنیا بھر سے سیاح ہر سال پاکستان کے شمالی علاقہ جات کا رخ کرتے ہیں اور اس خطے کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ کوہ پیمائی کے شوقین خطے کی بلند و بالا چوٹیاں بھی سرکرتے ہیں، لیکن دہشگردی نے پاکستان کی معیشیت کو جہاں ناقابل تلافی نقصان پہنچایا وہیں سیاحت کے شعبے کو بھی بری طرح متاثر کیا۔ ایسے میں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان اس عفریت سے محفظ رہے اور سیاحوں نے قدرتی حسن سے مالا مال ان علاقوں کو اپنا مسکن بنا لیا۔ لیکن ملک دشمن عناصر پاکستان کے مفادات کو زک پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔
گزشتہ رات دہشگردوں نے نانگا پربت چوٹی سر کرنے کے لیے آنے والے دس غیر ملکی سیاحوں کو ان کے ہوٹل میں قتل کر کہ اس خطے کی سیاحتی سرگرمیوں پر کاری ضرب لگائی ہے۔ پولیس نے غیر ملکی سیاحوں کی مناسب سکیورٹی کا بندبست نہ کرکہ جس روایتی غفلت کا مظاہرہ کیا ہے پاکستان اس کا متعمل نہیں ہو سکتا۔ سیاحوں کا اعتماد بحال کرنے اور انہیں تخفط کا احساس دلانے کے لیے حکومت کو اس واقعہ میں ملوث ملک دشمن عناصر کو جلد از جلد کیفرکردار تک پہنچانا ہو گا۔