گلگت بلتستان میں 24 گھنٹوں سے جاری برفباری اور بارشوں سے سڑکوں اور شاہراہوں پر مزید لینڈ سلائیڈنگ سے 6 اضلاع کے درمیان زمینی رابطے منقطع ہو گئے، جس کے بعد بڑی تعداد میں سیاحوں اور مسافروں نے ہوٹلوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔
ڈیزاسٹر منیجمنٹ گلگت بلتستان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق بارشوں کے باعث ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے ضلع دیامر میں شاہراہِ قراقرم گونر فارم،گیس پائین اور اور تھور کے مقام پر بند ہو گئی ہے، جہاں تیز ہواؤں کے باعث ایک لکڑی کا کارخانہ اور دو دوکانوں کی چھتیں اڑ گئی ہیں۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق پھنسنے والے مسافروں اور سیاحوں کو قریبی ہوٹلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کو ملنے والی سہولیات اور مشکلات پر ڈپٹی کمشنر نے ہوٹلوں کا دورہ کیا اور متاثرہ افراد سے خیریت معلوم کی ہوٹل انتظامیہ کو معیاری سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات کر دی ہیں۔
ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے مطابق ضلع نگر ہسپر کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے سڑک بند ہو گئی بحالی کے لیے مشنری روانہ کر دی گئی ہے۔
مزید بتایا کہ بارشوں سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں شاہراہِ بلتستان شنگوس ،تلو اور برومدار کے مقام پر بند ہے، جس کے نتیجے میں بلتستان ڈویژن کے چاروں اضلاع کی گلگت اور ملک کے دیگر حصوں سے زمینی رابطے منقطع ہو گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ضلع شگر میں تین سے چار انچ تک برف باری سے 2 مختلف سڑکیں بند ہو گئیں، شاہراہ قراقرم کی بندش سے گلگت بلتستان کے لیے ملک کے دیگر علاقوں سے اشیا خور و نوش اور پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی بند ہو گئی ہے۔
انتظامیہ نے محکمہ موسمیات کے حوالے سے بتایا ہے کہ اگلے ایک ہفتے تک گلگت بلتستان میں مزید برفباری اور بارشیں ہوں گی، ایف ڈبلیو او کے مطابق شاہراہ قراقرم کوہستان اچھار نالے کے مقام پر بند ہے۔