خنجراب پاس تین سال کی بندش بعد کل دوبارہ کھول دیا جائے گا

خنجراب پاس فائل فوٹو خنجراب پاس

چین اور پاکستان کے درمیان تین سال کی بندش کے بعد تجارت اور سفری سہولیات پیر سے دوبارہ بحال ہوجائیں گی، کل خنجراب بائی پاس کو کھول دیا جائے گا۔

سرکاری خبر رسان ادارے کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان ایک اہم تجارتی راستے خنجراب پاس کو کووڈ 19 وبائی مرض کے تناظر میں تقریباً تین سال کی بندش کے بعد کل دوبارہ کھول دیا جائیگا۔

رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ خنجراب پاس کی بندش سے مقامی تاجربرادری کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور بڑی تعداد میں مزدور بے روزگار ہو گئے تھے۔

پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان خنجراب پاس کے ذریعے تجارتی اور سفری سرگرمیاں یکم اپریل سے شروع ہوتی ہیں اور ہر سال 30نومبر کو بند ہوتی ہیں۔

گلگت بلتستان کے سیکرٹری داخلہ رانا محمد سلیم افضل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ درہ خنجراب کل سے کھول دیاجائے گا۔ ڈپٹی کمشنر ہنزہ نے زیروپوائنٹ کا معائنہ کرنے کے لئے آج خنجراب کا دورہ کیا جہاں فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کی بھاری مشینری سڑک سے برف ہٹا رہی ہے تاکہ اس راستے کو دوبارہ کھولنے کے لئے صاف کیا جا سکے۔

اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک چین راہداری کی تین سال بعد بحالی خوشی کا لمحہ ہے، جو سفر نومبر 2019ء میں رکا تھا وہ 2023ء میں پھر سے بحال ہوگیا۔

خنجراب پاس دوبارہ کھلنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عظیم آہنی بھائی چین کے ساتھ تجارت کی بحالی خوش آئند ہے، خنجراب پاس کھلنے سے سی پیک کی رفتار بڑھانے کی راہ میں ایک اور رکاوٹ دور ہوگئی، امید ہے کہ تجارتی راہداری کھُلنے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ تین سال بعد دونوں ممالک میں تجارتی راہداری کی بحالی بڑی خوشی کا لمحہ ہے، جو سفر نومبر 2019ء میں رکا تھا، وہ 2023ء میں پھر سے بحال ہوگیا ہے، 2018ء میں سی پیک جس رفتار پر چھوڑ کر گئے تھے اسے دگنا سے زیادہ رفتار سے بڑھانا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایک فارن فنڈڈ شخص نے سی پیک کو متنازع بنانے کا جرم کیا، دونوں ممالک کی عظیم دوستی کی پیٹھ میں خنجر گھونپا، امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں میں ہر روز اضافہ ہوگا۔

install suchtv android app on google app store