آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر قیادت منعقدہ کور کمانڈر کانفرس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی سمیت پاکستان میں بہتر سیکیورٹی کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ہیڈ کوارٹرز، راولپنڈی میں کور کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت ہوا۔
اجلاس میں شرکا نے علاقائی اور ملکی سلامتی کے ماحول کا جامع جائزہ لیتے ہوئے سرحدوں، داخلی سلامتی اور فوج کے دیگر پیشہ ورانہ امور پر خصوصی توجہ دی۔
اجلاس نے یوم یکجہتی کشمیر کے تناظر میں مثبت پیشرفت کا خیرمقدم کیا جہاں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بگڑتی ہوئی انسانی اور سیکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے عالمی اداروں کی آگاہی میں اضافہ ہورہا ہے۔
اجلاس نے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق بہادر کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں پاکستان کی جانب سے ان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا۔
کور کمانڈر کانفرنس کے دوران شرکا نے افغان امن عمل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خطے کے امن اور استحکام کے لیے پرامن اور مستحکم افغانستان کی اُمید ظاہر کی۔
کمانڈروں نے نوٹ کیا کہ قومی مفاد کو ہر چیز پر مقدم رکھتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجز کی بہتات ایک مجموعی قومی ردعمل کی متقاضی ہے، شرکا نے مخالفین سے کسی بھی ممکنہ خطرے کو ناکام بنانے کے لیے آپریشنل تیاریوں کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
CCC held @ GHQ chaired by #COAS General Qamar Javed Bajwa. The participants undertook a comprehensive review of regional & domestic security environment with special focus on situation along borders, internal security & other professional matters of the Army(1/7) pic.twitter.com/jGksryrbmu
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) February 9, 2021
فورم نے فاٹا اور خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی کی بہتر صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بااختیار بنانے سمیت نئے ضم ہونے والے قبائلی اضلاع میں اصلاحات پر جلد عمل درآمد کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی تاکہ ان علاقوں میں پائیدار امن کا حصول یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس میں پاکستان بالخصوص بلوچستان اور گلگت بلتستان میں امن اور ترقی خلل ڈالنے والی دشمنوں کی خفیہ ایجنسیز کے منصوبوں ناکام بنانے والے اقدامات پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا گیا جس نے ملک دشمن خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے دہشت گردوں کی ٹریننگ اور فنڈنگ کے منصوبوں کو بے نقاب کرتے ہوئے پاکستان کے مؤقف کی توثیق کی۔
اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی سمیت پاکستان میں بہتر سیکیورٹی کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں اور یہ پاک فوج اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دی گئی قربانیوں کا نتیجہ ہے جنہوں نے ان چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے پاکستان سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ختم کردیا۔