آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ، کورونا ویکسین کیلئے امیر غریب نہیں دیکھا جائے گا: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان آج شام 4بجے عوام سےٹیلی فون پربذات خودبات کریں گے فائل فوٹو وزیراعظم عمران خان آج شام 4بجے عوام سےٹیلی فون پربذات خودبات کریں گے

وزیراعظم عمران خان نے عوام سے براہ راست رابطے کے سلسلے میں اعلان کردہ ’آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ‘ پروگرام میں عوام کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کورونا ویکسین لگانے کے لیے امیر یا غریب کا فرق نہیں کیا جائے گا بلکہ ایک طریقہ کار کے تحت لگائی جائے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا ویکسین کے حوالے سے سب سے پہلے ہماری کوشش ہے کہ صف اول کے طبی عملے کو لگائی جائے اس کے بعد طریقہ کار کے تحت 60 سال سے زائد عمر یا ایسی بیماری کا شکار جن کو کورونا سے مشکل پیدا ہوسکتی ہے ان کی باری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ فکر نہ کریں اس میں امیر غریب نہیں دیکھا جائے بلکہ طریقہ کار دیکھا جائے گا کہ کس کو پہلے لگنی چاہیے اور کوشش کریں گے زیادہ تر لوگوں کو اس سال میں کور کر سکیں۔

ریاست مدینہ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کی کوششیں پوری ہونے کی خدشات ظاہر کی جاتی ہیں لیکن میں نے سب سے زیادہ مشکلات اور آزمائشوں کا سامنا کیا ہے اور کامیابی ملی اور جب اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا اور وہ طاقت دی ہے جو فرشتوں میں بھی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج نے دنیا میں جس نے بھی بڑا کام کیا اس کو دنیا نے کہا یہ نہیں ہوسکتا، جب پہلا آدمی دنیا کے سب سے اونچے پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھا تو اس سے پہلے کوئی مر گیا تھا یا ناکام ہوا تھا تو لوگوں نے اس سے کہا کہ تم نہ کرو، یہ دیوانہ ہے کہ کوشش کر رہا ہے اور میں نے فیصلہ کیا کہ مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر ایک عظیم قوم بنے گی تو دوسرا راستہ نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ مدینے کی ریاست جدید ریاست تھی، پہلی دفعہ اس طرح کے تصورات، جمہوری معاشرہ آیا اور قانون کی بالادستی آئی، جب نبی ﷺ نے کہا کہ میری بیٹی بھی قانون توڑے گی تو اس کو بھی سزا ملے گی، کوئی قانون سے اوپر نہیں تھا پھر ایک انسانیت کا نظام تھا جس کو فلاحی ریاست کہتے ہیں، ریاست نے کمزور طبقے کی ذمہ داری لی تھی، میرٹ تھا، انسانی حقوق، مذہب اور ہر رنگ قانون کے سامنے برابر تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ نبی ﷺ کا آخری خطبہ انسانی حقوق اور آج اقوام متحدہ کا چارٹر ہے وہ انہوں نے 1500 سال پہلے انسانیت کا چارٹر دیا اور یہ جدید تصورات تھے، جو مسلمان ملک ان اصولوں پر گئے وہ آگے بڑھے اور جو مسلمان ملک نہیں بھی ہے جب ان اصولوں کو اپناتا ہے تو اوپر چلا جاتا ہے اور جو ان سے پیچھے ہٹتا ہے تو وہی ہوتا ہے جو آج ہمارے حالات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست ایک جدوجہد کا نام ہے، ساری قوم مل کر محنت کرتی ہے، قربانیاں دیتی ہے اور ان شااللہ پاکستانی ایک عظیم قوم بننے جا رہے ہیں۔

install suchtv android app on google app store