وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے بھی ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں فیول کی قیمتیں اب بھی سب سے کم ہیں۔
زلفی بخاری نے پیٹرول کی قیمتوں کا موازنہ جنوری کے مہینے کی قیمتوں سے کرتے ہوئے لکھا کہ جنوری کے مقابلے میں پیٹرول 17 اور ڈیزل 26 روپے فی لیٹر سستا ہے، واضح رہے پاکستان سمیت پوری دنیا میں لاک ڈاؤن کے باعث پیٹرول کی کھپت بالکل ہی ختم ہونے کے بعد اس کی قیمتیں بہت زیادہ گر گئی تھیں، پاکستان میں بھی اپریل میں قیمتوں میں بڑی کمی شروع ہوئی۔
زلفی بخاری کا مؤقف ہے کہ ڈیڑھ ماہ میں دنیا میں پیڑول کی قیمتیں 112 فی صد بڑھیں، لیکن ہمارے ملک میں پیٹرول کی قیمتوں میں صرف 23 فی صد اضافہ ہوا۔ ادھر فاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں خطاب میں کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہماری مجبوری ہے، ہمارے پاس پیٹرول کے اپنے وسائل نہیں ہیں۔
Contrary to misinformation & lies being spread,Pakistan still has region’s lowest fuel prices
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) June 27, 2020
Fact1:Today petrol is Rs.17/L cheaper & diesel Rs.26/L cheaper than they were in in January
Fact2:While global petrol prices have gone up 112% in past 1.5 months,ours is only a 23% hike pic.twitter.com/0Ih0apZtD9
انھوں نے بھی کہا کہ جنوری کے مقابلے میں پاکستان میں پیٹرول 17 روپے فی لیٹر اس وقت بھی کم ہے، پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ایشیا میں سب سے کم ہیں۔
دوسری طرف آج ذرایع نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لیے ٹیکسز کی بھرمار کر دی ہے، پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی کی انتہائی حد 30 روپے مقرر کی گئی ہے۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ پیٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فی صد مقرر کی گئی ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر زیادہ سے زیادہ 30 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی کی وصولی کی جا رہی ہے، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فی صد مقرر کی گئی ہے۔