انا ثناء اللہ نے گاڑی سے منشیات برآمدگی کیس پر ایک تکنیکی سوال پوچھ کر سب کی بولتی بند کردی
- اپ ڈیٹ:
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ نے گاڑی سے منشیات برآمدگی اور اینٹی نارکوٹکس فورس کی کارروائی سے متعلق ایک تکنیکی سوال اُٹھا دیا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اب یہ ریکارڈ سے ثابت ہو گیا ہےکہ جائے وقوعہ جو کہ ٹول پلازہ ہے وہاں کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ وہاں پر جب 3 بج کر 25 منٹ پر مجھے گرفتار کیا گیا تو اُسی وقت یہ لوگ میری گاڑی لے کر بھاگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کینال ویو کے پُل کے نیچے پہنچنے تک ،10 منٹ لگتے ہیں۔ وہاں لگے سیف سٹی کیمرے کے مطابق میری گاڑی وہاں پرتین بج کر 35 منٹ پر پہنچی ۔ پورے دس منٹ کے بعد میری گاڑی وہاں پہنچ چکی تھی۔ اب یہ بتائیں کہ موقع پر کہاں برآمدگی ہوئی، راستے میں کہاں کارروائی ہوئی، کہاں فرد جُرم ہوئی؟ یہ ساری کارروائی انہوں نے تھانے جا کر جعلی اور فرضی طور پر کی۔
A technical point raised by Rana Sanaullah. Let us see how court sees it. pic.twitter.com/k7ShvNwT7A
— Syed Ali Haider (@SyedAliHaider13) October 9, 2019
رانا ثناء اللہ کے اس سوال کے بعد سوشل میڈیا صارفین بالخصوص ٹویٹر صارفین نے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) سے بھی یہی سوال پوچھنا شروع کر دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس سوال کا جلد از جلد جواب دیا جائے۔ اس حوالے سے اینکر پرسن عمران خان نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ کیا آپ اس سادہ سے سوال کا جواب دے سکتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آخر رُول آف لاء کہاں ہے؟
Dear ANF any answer to this simple question?
— Imran Khan (@ImranRiazKhan) October 9, 2019
Where is rule of law? https://t.co/wtPdToy9gg
یاد رہے کہ یکم جولائی کو مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ترجمان اے این ایف ریاض سومرو نے رانا ثنا ء اللہ کی گاڑی سے منشیات برآمد ہونے کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد سے اب تک رانا ثناء اللہ جیل میں قید ہیں اور عدالت کی پیشیاں بھُگت رہے ہیں