سنگین غداری کیس: سابق صدر پرویز مشرف کی التوا کی درخواست مسترد، حق دفاع ختم کردیا

سابق صدر پرویز مشرف فائل فوٹو سابق صدر پرویز مشرف

اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی التوا کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حق دفاع ختم کردیا۔

 تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس طاہرہ صفدرکی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی،سابق صدر پرویز مشرف عدالت میں پیش نہ ہوئے،پرویزمشرف کے وکیل نے پیشی کیلئے ایک اورموقع دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پرویزمشرف زندگی کی جنگ لڑرہے ہیں، وہ ذہنی اورجسمانی طورپراس قابل نہیں کہ ملک واپس آسکیں،وکیل صفائی کا کہناتھا کہ ہرتاریخ پرکیس کے التواکی استدعاکرنے پرشرمندگی ہوتی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ مفرورملزم وکیل کی خدمات بھی حاصل نہیں کر سکتا،عدالت نے وزارت قانون سے پرویز مشرف کے دفاع کیلئے وکلا کے نام طلب کرلئے،عدالت نے کہا کہ قانون کے مطابق عدالت مشرف کے دفاع کیلئے خودوکیل مقرر کرے گی۔

سابق صدر کے وکیل نے کہا کہ پرویزمشرف وہیل چیئرپرہیں اورچل بھی نہیں سکتے،ایک موقع اوردیاجائے تاکہ وہ خودعدالت میں پیش ہوسکیں،جسٹس طاہرہ صفدر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تواس معاملے پرحکم جاری کررکھاہے،وکیل صفائی نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے حکم سے آگاہ ہوں،انسانی ہمدردی کے تحت استدعاکررہاہوں۔

جسٹس طاہر ہ صفدر نے استغاثہ کے وکیل ڈاکٹر طارق حسن کے ملزم کی صحت پردلائل طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیاآپ ملزم کی جسمانی صحت کیخلاف بات کررہے ہیں؟جسٹس نذر اکبر نے استفسار کیا کہ کیاآپ پرویزمشرف کی صحت کی تصدیق کراناچاہتے ہیں؟ وکیل استغاثہ نے کہا کہ جی نہیں ہم ایسا نہیں چاہتے۔

عدالت نے ملزم کابیان ویڈیو لنک کے ذریعے کرنے کاموقع دیا،عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پرویزمشرف کی التواکی درخواست پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کی التوا کی درخواست مسترد کردی ،خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کا حق دفاع ختم کردیا،عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ مفرورملزم وکیل کی خدمات بھی حاصل نہیں کر سکتا،عدالت نے وزارت قانون سے پرویز مشرف کے دفاع کیلئے وکلا کے نام طلب کرلئے،عدالت نے کہا کہ قانون کے مطابق عدالت مشرف کے دفاع کیلئے خودوکیل مقرر کرے گی ۔

install suchtv android app on google app store