پاکستان اور افغانستان کا ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریز کرنے پر اتفاق

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی افغان قیادت سے وفود کی سطح پر ملاقات کر رہے ہیں فائل فوٹو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی افغان قیادت سے وفود کی سطح پر ملاقات کر رہے ہیں

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کابل میں افغان صدر اشرف غنی، افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار سمیت اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا افغان صدارتی محل میں افغانستان کے صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے استقبال کیا جب کہ اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

افغان فوج کے دستے نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو سلامی دی اور اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔

وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال، مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا اور دیگر حکام بھی موجود ہیں۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے اعزاز میں افغان صدر کی جانب سے استقبالیہ بھی دیا گیا۔

افغان صدارتی ترجمان کی جانب سے پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات کا اعلامیہ

افغانستان کے صدارتی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی اور پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔

افغان صدارتی ترجمان کے مطابق ملاقات میں باہمی تعلقات، دہشتگردی کے خلاف جنگ، علاقائی روابط بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا۔

ترجمان کے مطابق ملاقات میں افغان امن مذاکرات، افغان مہاجرین کی واپسی، ریل روڈ منصوبوں اور دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

افغانستان کے صدارتی ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق موجودہ صورتحال کو مذاکرات کے ذریعےحل کرناچاہیے اور دونوں فریق افغان مہاجرین کی واپسی کی ٹائم لائن اور مکینیزم بنانے پر متفق ہیں۔

پاکستان کی جانب سے وزیراعظم اور افغان صدر کے درمیان ملاقات کا اعلامیہ

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ون آن ون اور وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ تعلقات، افغان مصالحتی عمل، انسداد دہشت گردی امور، افغان مہاجرین کی واپسی، دو طرفہ تجارت اور علاقائی رابطوں کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ دونوں رہنماوں کا مشترکہ اقتصادی کمیشن کی جلد ملاقات پر اتفاق کیا گیا اور ریلوے، روڈ، گیس پائپ لائن اور توانائی کے منصوبوں پر عمل درآمد پر بھی اتفاق کیا گیا۔

حکومت پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ٹرانزٹ ٹریڈ کے امور کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا اور مشترکہ اقتصادی کمیشن کی جلد ملاقات پر اتفاق کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ریلوے، روڈ، گیس پائپ لائن اور توانائی کے منصوبوں پر عمل درآمد پر بھی اتفاق کیا۔

پاکستان اور افغانستان کی اعلیٰ قیادت نے چمن سے قندھار اور ہرات ریلوے لائن پر کام کرنے پر اتفاق کے علاوہ پشاور کابل موٹروے کو بھی آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔

اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں کے درمیان تاپی اور کاسا 1000 منصوبوں کی جلد تکمیل پر بھی اتفاق کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان اور افغانستان وسط ایشیا سے منسلک ہو جائیں گے۔

اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کو مشترکہ دشمن قرار دیتے ہوئے مل کر اس کا خاتمہ کرنے کا اعادہ بھی کیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ پاک افغان رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں بلکہ اس مسئلے کا سب سے بہترین حل سیاسی ہے اور کسی کو بھی اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیراعظم شاہد خاقان کی افغان چیف ایگزیکٹو اور حزب اسلامی کے سربراہ سے ملاقات

بعد ازاں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کابل میں افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کے لیے ان کے محل پہنچے جہاں عبداللہ عبداللہ نے پاکستانی وزیراعظم اور ان کے وفد کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔

اس کے علاوہ وزیراعظم پاکستان نے افغانستان کے سابق وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار سے بھی ملاقات کی۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ کابل طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی پیشکش کی کڑی ہے جب کہ ترجمان نے افغان فضائی حدود کی خلاف ورزی کے الزامات مسترد کر دیے۔

یاد رہے کہ مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کے ذریعے افغان صدر اشرف غنی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو کابل کے دورے کی دعوت دی تھی ۔

افغان صدر نے 17 مارچ کو ایک ٹوئٹ کے ذریعے بھی بتایا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے وزیراعظم کو دورہ کابل کی دعوت دی ہے۔

افغان صدر نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو دورہ کابل کی دعوت سے متعلق یہ بھی کہا کہ یہ ریاستی سطح پر جامع مذاکرات کا آغاز ہے۔

install suchtv android app on google app store