وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان وفد کے اس مؤقف کو غیر منطقی اور مضحکہ خیز قرار دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ٹی ٹی پی کے دہشت گرد دراصل افغان سرزمین پر موجود پاکستانی پناہ گزین ہیں جو اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے سوال اٹھایا کہ “یہ کیسے پناہ گزین ہیں جو اپنے گھروں کو انتہائی تباہ کن اسلحے سے لیس ہو کر جا رہے ہیں، اور وہ بھی سڑکوں یا گاڑیوں سے نہیں بلکہ چوروں کی طرح پہاڑوں کے دشوار گزار راستوں سے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں؟”
انہوں نے کہا کہ افغان وفد کی یہ تاویل دراصل ان کی نیت کے فتور اور خلوص سے عاری رویے کو ظاہر کرتی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی وزیرِ دفاع نے طالبان حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر طالبان نے اپنی لگام دہلی کے حوالے کر دی ہے تو معاملہ سنگین ہوسکتا ہے، اور ضرورت پڑی تو افغانستان کے اندر تک کارروائی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے خلوص سے کوشش کی کہ پاکستان اور افغانستان امن اور سکون سے رہیں لیکن کابل نے تصادم کا راستہ اپنایا ہے اگر ایسا ہے تو ایسا ہی سہی۔
خواجہ آصف نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کردیا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہوئی تو بھرپور جواب دیں گے۔