وزیراعظم شہباز شریف نے گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے آڈٹ رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعظم نے وزارت توانائی کو ایک سے 3 ماہ میں 16 ٹاسک مکمل کرنےکے احکامات جاری کردیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت توانائی کو ایک سے 3 ماہ میں 16 ٹاسک مکمل کرنےکے احکامات جاری کردیے ہیں جب کہ ایک ماہ میں گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی فارنزک آڈٹ کی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم نے گیس کی قیمت میں حالیہ اضافے پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور تین ماہ میں گیس انفرا اسٹرکچر،گیس چوری اورناقص کارکردگی کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق اوگرا اور گیس کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبےکی مانیٹرنگ کیلئے فوری طور پر بین الوزارتی کمیشن قائم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ ایک ماہ میں سرپلس بجلی کوکھپانےکیلئے نئے انڈسٹریل زون تیارکرنےکا پلان پیش کرنے، دو ہفتوں میں پاور اور پیٹرولیم ڈویژن کو گردشی قرضے کا حل تیار کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔
واضح رہےکہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) گیس 155 فیصد مزید مہنگی کرنے کی سوئی ناردرن کی درخواست پر سماعت کررہی ہے۔
ذرائع کے مطابق سوئی ناردرن گیس کمپنی نے 4 ہزار 489 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت تجویز کی ہے، گیس کی قیمت بڑھنے سے بلوں میں اوسطاً 155 فیصد تک مزید اضافہ ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے ایک سال میں گیس کی قیمت میں 600 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے۔