ہوسکتا ہے جانے انجانے میں تاریخ کی غلط سمت کا رُخ کر چکا ہوں: سعد رفیق

خواجہ سعد رفیق فائل فوٹو خواجہ سعد رفیق

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے اکثر مخالف یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ اگر ڈیموکریٹ ہیں تو تاریخ کی غلط سائیڈ پر کیوں کھڑے ہیں ؟ اور کچھ مہربان بعض اوقات بقول انکے بہادر اور مظلوم عمران خان صاحب کا ساتھ دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے میں جانے انجانے میں تاریخ کی درست سے غلط سمت کا رُخ کر چکا ہوں مگر یہ سمجھایاجانا لازم ھے کہ محترم عمران خان اور انکے رفقأ تاریخ کی درست سمت میں کب کہاں اور کیسے کھڑے تھے یا ہیں؟

انہوں نے کہا ہے کہ جمہور اور پارلیمان کو پابہ زنجیر کروانے میں سب سے بڑا کردار محترم کپتان ہی کا تو ہے جنرل مشرف سے جنرل راحیل شریف اور پھر جنرل قمر باجوہ تک کے تینوں ادوار میں جناب کپتان نے اسٹیبلشمنٹ کے در دولت سے رشتہ جوڑ کر اقتدار کے حصول کا کھیل رچایا اور تیسری کوشش میں کامیاب قرار پائے 2010 سے 2022 تک فوجی اسٹیبلشنٹ کی ڈارلنگ رھنے والے کپتان بلاشُبہ تاریخ کی غلط سائیڈ پر کھڑے ساز باز کر رھے تھے۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناھی سے پارلیمنٹ کا گھیراؤ جمہوریت کیخلاف سازش کے سوا کچھ نہیں تھا؟ پانامہ سازش کے بعد 2018 میں مسلم لیگ ن کی منتخب حکومت کا مینڈیٹ لُوٹ کر لیلاۓ اقتدار سے ھمکنار ھونیوالی PTI کے حامی جب بغیر کسی شرمندگی کے ووٹ کی حُرمت کا نعرہ لگاتے ھیں تو سننے والے شرمندگی محسوس کرتے ھیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ حقیقت یہی ھے کہ وزیر اعظم بننے کے بعد جناب عمران نیازی تاریخ کی غلط سائیڈ پر کھڑے جرنیلوں اور ججوں کی اندھی حمایت سے اپنے سیاسی مخالفین کو چُن چُن کر نشانے لگا نے میں مصروف رھے۔ مگر متنازعہ ترین اور من پسند DG I کی تقرری کے معاملہ پر ناکامی کے بعد محترم کپتان کو اچانک اسٹیبلشمنٹ میں اپنے اتحادی میر جعفر محسوس ھونے لگے وہ انھیں گالیان دے رھے تھے ، دھمکا رھے تھے اور ساتھ ھی ماضی کی مانند اندھی حمایت کے طلبگار تھے، ایسا کر کے وہ تاریخ کی غلط سائیڈ ھی پر کھڑے تھے۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے ممنوعہ فنڈنگ کیس سے بچنے کیلئے ECP کو دھمکیاں اور گالیاں دینا فاشسٹ رویہ تھا ، وہ تاریخ کی غلط سائیڈپر کھڑے یہ کھیل کھیلتے رھے، اپنے عہد ِ سیاست میں ھر مخالف کو لعن طعن کرنا ، جھوٹے الزامات و القابات دینا اور مسلسل متشددانہ رویے عمران صاحب کو تاریخ کی غلط سائیڈ پر کھڑا ھی دکھاتے ھیں۔

ان کا کہنا ہے کہ سائفر ڈرامہ اور ممنوعہ فنڈنگ کیس تاریخ و حقائق کی غلط سائیڈ ھی کہلاۓ جائینگے، اقتدار چھن جانے کے رد ِ عمل میں ریاست پر حملہ آور ھونا ، اور اب IMF کو پاکستان کی مدد سے روکنے کا خط بے شک تاریخ کی غلط سائیڈ ھی ھے۔

install suchtv android app on google app store