اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی میں ملوث ملزمان کیخلاف سختی سے نمٹا جائے گا: نگراں وزیر داخلہ

مرتضی سلنگی اور سرفراز بگٹی فائل فوٹو مرتضی سلنگی اور سرفراز بگٹی

نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی میں ملوث ملزمان کیخلاف سختی سے نمٹا جائے گا، جتنی بھی اسمگلنگ ہوئی ہے، یہ اونٹوں پر نہیں ٹرکوں پر ہو رہی تھی، کوئی کتنا ہی بڑا آدمی ہو کسی کے لیے کوئی نرمی نہیں۔

نگراں وزیر اطلاعات کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اسمگلنگ میں سیکیورٹی ایجنسی کے ملوث ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ آپ یہ بات بہت حد تک درست ہے کہ اگر میں یہ کہہ دوں کہ (سیکیورٹی ایجنسیز) ملوث ہی نہیں ہیں، تو یہ مناسب نہیں ہے کیونکہ جتنی بھی اسمگلنگ ہوئی ہے، یہ کوئی اونٹوں پر نہیں ہوئی، اسمگلنگ ٹرکوں پر ہو رہی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی لوگ ملوث تھے، آرمی چیف نے بڑے واضح انداز میں ہدایت دیں کہ نا صرف کورٹ مارشل ہوں گے بلکہ جو لوگ اس طرح کی پریکٹسز میں ملوث ہیں، ان کو جیل بھی بھیجا جائے گا۔

نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے ہاں افغان ٹریڈ کے نام پر تجارت کم اور اسمگلنگ زیادہ ہو رہی تھی، اس کو بہتر کیا جارہا ہے، اسی طرح چینی کی اسمگلنگ ہو رہی تھی، اس کو کس طرح جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ کلب کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری فوڈ سیکیورٹیز ڈیپارٹمنٹ ہے، ان کے ساتھ ہم نے تمام صوبوں کا ایک ڈیٹا اکٹھا کیا ہے، کہ ہمارے صوبوں کے فوڈ کے حوالے سے کیا ضروریات ہیں، اس کے حوالے سے بھی صوبائی بارڈرز کو بھی ہم نے کمپیوٹرائزڈ کر دیا ہے، اسی طرح انسداد اسمگلنگ کے لیے مشترکہ چیک پوسٹس بنائی ہیں، وہ بنیادی پر بلوچستان میں ہیں، اس کے بعد خیبرپختونخوا اور دیگر جگہوں پر بھی قائم کی جارہی ہیں۔

سرفراز بگٹی نے بتایا کہ ان چیک پوسٹس میں فرنٹیئر کور، صوبائی پولیس، کسٹمز سمیت حکومتی ادارے ہیں، سب پر مشترکہ چیک پوسٹس پر ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ جائز کام کر رہے ہیں، ان کی ہم نے حوصلہ افزائی کرنی ہے، اور آپ کے توسط سے یہ اعتماد دینا ہے کہ پاکستان میں جو قانونی کام کررہے ہیں ان کے لیے مواقع مزید بڑھیں گے، جو لوگ غیر قانونی کام کررہے ہیں، اسمگلنگ، حوالہ ہنڈی میں ملوث ہیں، ریاست ان کے ساتھ بہت سخت طریقے سے پیش آئے گی، اور ان کے لیے کوئی اسپیس نہیں چھوڑی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک مہینے کے دوران ہم نے گندم کی اسمگلنگ روکی ہے اور ذخیرہ اندوزی کے لیے جو چھاپے مارے ہیں، تقریباً ہم نے 2 ہزار 200 ٹن گندم برآمد کی گئی ہے، اسی طرح 8 ہزار ٹن چینی برآمد کی گئی ہے، اس کے علاوہ یوریا 4 ہزار 3 سو میٹرک ٹن برآمد کی گئی ہے۔

سرفراز بگٹی نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ وفاقی دارالحکومت کے پیٹرول پمپس تک پہنچ چکی تھی، وہ بغیر چیکنگ کے کس طرح سے آرہی تھی، اس پر بڑی حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ 10 ہزار 195 لیٹر پی او ایل کی مقدار پکڑی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اوگرا کے ساتھ مل کر میکنزم بنایا ہے کہ جتنے بھی پیٹرول پمپس ہوں گے، وہاں پر باقاعدگی کے ساتھ چھاپے مارے جائیں گے، ان کو چیک کیا جائے گا، جو پیٹرول پمپ اس طرح کی پریکٹس میں پکڑا گیا، غیر معیاری تیل بیچنے کی کوشش کی، تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

 

install suchtv android app on google app store