نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ بھارت کے ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔ بھارت کے ساتھ تنازع کشمیر حل کیے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے، پاکستان کی مسئلہ کشمیر پر پالیسی واضح اور متواتر ہے۔ تنازع کشمیر کشمیریوں کی امنگوں، سلامتی کونسل قراردادوں کے تحت حل کیا جائے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ بھارت آبی جارحیت میں ملوث، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ قومی مفادات کا تحفظ کلیدی ذمہ داری ہے، اقتصادی بہتری، سرمایہ کاری، آئی ایم ایف پروگرام جاری رکھنا ترجیح ہے، چین، امریکا اور یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دیں گے۔ امریکا کیساتھ تجارت، سرمایہ کاری، انسداد دہشتگردی پر تعاون میں وسعت آئے گی، یورپی یونین سے نئے ترجیحی تجارتی معاہدے جی ایس پی پلس کیلئے کوشاں ہیں، ہمارے لیے افریقی خطہ، لاطینی امریکا، وسط ایشیائی ریاستیں بھی اہمیت کی حامل ہیں۔
نگران وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چین کیساتھ اقتصادی، تذویراتی اور سیاسی تعاون میں اضافے کیلئے پُرعزم ہیں، سی پیک کے آئندہ زرعی،انفارمیشن ٹیکنالوجی، ریلوے منصوبوں کیلئے پُرعزم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کاری کونسل کے قیام سے سرخ فیتے کی رکاوٹیں دور ہوئیں، کان کنی،معدنی شعبے میں30کھرب ڈالرکی سرمایہ کاری کے مواقع ہیں، سعودیہ، قطرسمیت دیگر خلیجی ممالک سے خاطر خواہ سرمایہ کاری متوقع ہے۔