وزیر اعظم کی ترکیہ کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت

شہباز شریف فائل فوٹو شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک ایک گیم چینجر منصوبہ ہے جس پر تیزی کے کام ہو رہا ہے، وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان اور ترکیہ سٹریٹیجک تعاون کو مزید وسعت دیں۔

کراچی میں پی این ایس طارق ملجم کلاس کارویٹ جنگی جہاز کو پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملجم کلاس کورویٹ منصوبہ دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کی عمدہ مثال ہے، حکومت پاک بحریہ کی دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لئے تمام اقدامات کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات تاریخی اور مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں اور دونوں ممالک گہرے ، قریبی ، تاریخی اور مذہبی رشتے میں منسلک ہیں۔ ہمارا ورثہ اور تہذیب مشترک ہے۔ مختلف علاقائی اور بین الاقوامی امور پر دونوں ممالک کے خیالات یکساں ہیں۔ قیام پاکستان کے وقت پاکستان کے عوام نے تحریک خلافت کی بھرپور حمایت کی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی این ایس طارق کی لانچنگ پر تمام متعلقہ افراد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ چوتھا بحری جہاز ہے جو پاکستان اور ترکیہ نے مل کر تیار کیا ہے۔ 2010 میں پاکستان میں جب شدید سیلاب آیا تو ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نےپاکستان کا دورہ کیا۔ یہاں پر رجب طیب اردوان ہسپتال اور ان کی اہلیہ کے نام پر سکول تعمیر کئے گئے ۔زلزلہ اور دیگر قدرتی آفات میں ترکیہ نے اپنے پاکستانی بھائیوں کی بھرپور مدد کی۔

یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کے تعاون سے تیار جدید بحری جہاز پی این ایس طارق پاک بحریہ کے بیٹرے میں شامل

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہیں۔ پاکستان اور ترکیہ کی دوستی اور بھائی چارہ مثالی ہے۔ پاکستان اور ترکیہ ملجم کلاس کارویٹ منصوبہ دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کی عمدہ مثال ہے۔یہ منصوبہ بھی دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا۔ دونوں ممالک کی خوشحالی کا سفر اسی طرح جاری رہے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ کراچی پورٹ اور گوادر پورٹ کو آپس میں ملانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ سی پیک اس سلسلہ میں انتہائی اہمیت ہے جس کے دوسرے مرحلے میں ہم داخل ہو رہے ہیں۔ جس کے تحت گرین کوریڈور، بزنس کوریڈور، اکنامک زون کوریڈور اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کوریڈور زون بنائے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان ترکی سٹریٹیجک تعاون کو مزید فروغ دے۔ ملک کے عوام اور تمام متعلقہ فریقین کی طرف سے اس منصوبے کو کامیاب بنانے والوں کی کاوشوں کو سراہتےہیں اور تاریخ اس محنت کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ ہماری بری ، بحری اور فضائی سرحدوں کو محفوظ بنانے میں کارکنوں اور ماہرین کی کاوش کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور اسے سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔

شہباز شریف کاکہنا تھا کہ خطے میں اپنی بالا دستی قائم رکھنے والوں کی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے پاک بحریہ کی صلاحیت کو مزید بڑھایا جائےگا۔ حکومت پاک بحریہ کی دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لئے تمام اقدامات کرے گی۔

وزیراعظم نے ملجم کلاس کارویٹ کی تیاری میں حصہ لینے والے کارکنوں اور ماہرین کے لئے 20 کروڑ روپے کا اعلان کیا اور کہا کہ ہمیں پچھلے ایک سال میں شدید مالی چیلنجوں کا سامنا رہا ہے اور اس کا سب سے زیادہ بوجھ ملک کے عوام پر پڑا ہے۔

 

install suchtv android app on google app store