پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اب بھی اپنے سیاسی مقاصد کے لیے لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اپنی ہی پیروڈی بن چکے ہیں، شواہد موجود ہیں کہ انہوں نے لوگوں کو تشدد پر اکسایا، کوئی بھی جمہوری سیاسی جماعت اس طرح کا ردعمل نہیں دیتی جیسا آپ نے ایک معمولی گرفتاری پر دیا۔
شیری رحمان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے دہائیوں تک سختیاں اور صعوبتیں برداشت کیں لیکن کبھی ملکی اداروں پر حملہ نہیں کیا، اب یہ دعویٰ کر رہے کہ پاکستان میں آج سے پہلے خواتین کو کبھی قید نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فریال تالپور، مریم نواز اور دیگر کو انہوں نے دہشت گردوں کی طرح جیل بھجوایا تھا، آپ اپنی ناکامیوں کو جمہوری طریقے سے درست کرنے کے بجائے ساتھ دینے والوں پر تنقید کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ہم کسی کی تذلیل نہیں چاہتے لیکن کوئی تمام قوانین سے بالاتر بھی نہیں ہونا چاہیے، آپ اب بھی قانون کی حکمرانی نہیں چاہتے، آپ اب بھی نہیں چاہتے کہ قانون سب پر یکساں طور پرلاگو ہو۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ واضح ہوتا ہے کہ آپ ابھی تک اپنی غلطیوں سے کچھ نہیں سیکھے، آپ کے پیدا کیے بحرانوں سے ملک کو نکالنے میں کئی برس لگیں گے، پاکستان آپ کا کرکٹ گراؤنڈ نہیں ہے اور نہ ہی سیاست یا گورننس ٹی ٹوئنٹی گیم ہے، پاکستان کے عوام کو اب اتحاد اور سیاسی سمت کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آپ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد بھی تعمیر نو یا معاشی اصلاحات کے لیے تیار نہیں، آپ نے تمام بین الاقوامی پروگراموں کو بیچ میں منسوخ کیا اور ریکارڈ قرضے لیے، 70 سال میں تمام حکومتوں نے اتنا قرضہ نہیں لیا جتنا آپ نے اپنے دور میں لیا۔
شیری رحمان نے مزید کہا کہ اپنے متعصبانہ فائدے کے لیے آپ نے پہلے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی، پھر آپ نے آئی ایم ایف کو لکھا کہ نئی حکومت کے ساتھ معاہدے نہ کرو، آپ کے ذاتی پروپیگنڈے کے باوجود اتحادی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب معاہدہ کیا، اپنے رویہ اور سیاست میں کچھ عاجزی پیدا کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ آپ اب بھی اپنے سیاسی مقاصد کے لیے لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں، لوگوں کو گمراہ کرنا بند کریں اور ان کی مصیبت میں مزید اضافہ نہ کریں، براہ کرم ہوش کے ناخن لیں، آپ پاکستان سے زیادہ اہم نہیں ہیں۔