پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری کو گرفتار کر لیا گیا۔
پی ٹی آئی کی مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا اور گرفتاری کے وقت اینٹی کرپشن کی ٹیم کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ اطلاعات ہیں کہ شیریں مزاری کو گرفتار کر کے پولیس لاہور روانہ ہو گئی۔
اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او نے کہا کہ شیریں مزاری کو ڈیرہ غازی منتقل کیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف ڈیرہ غازی خان میں پرانی ایف آئی آر درج ہے۔
ڈیرہ غازی خان میں شیریں مزاری کے خلاف اینٹی کرپشن میں جعلسازی کے الزام میں مقدمہ درج ہے اور یہ مقدمہ ڈپٹی کمشنر راجن پور کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ جس کے متن کے مطابق شیریں مزاری اور دیگر نے موضع کچہ میاں والی نمبر 2 کی جمع بندی غائب کردی۔
شیریں مزاری کی بیٹی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ کو مرد پولیس اہلکاروں نے گرفتار کیا اور ان پر تشدد بھی کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری، شبلی فراز اور زلفی بخاری گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی تھانہ کوہسار پہنچ گئے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ اطلاعات ہیں کہ شیریں مزاری کو اسلام آباد میں ان کے گھر کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ @ShireenMazari1 کو ان کے اسلام آباد گھر کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 21, 2022
ذرائع کے مطابق شیریں مزاری کو اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ سے ڈیرہ غازی کی ٹیم نے گرفتار کیا اور شیریں مزاری کی گرفتاری کے وقت اینٹی کرپشن کی ٹیم کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حکومت نے لڑائی کا فیصلہ کر لیا، شیریں مزاری کی گرفتاری اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔ حکومت حالات خراب کرنے جارہی ہے۔
انہوں نے شیریں مزاری کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو کچھ بھی کر سکتے ہیں، یہ تاریخ کو مزید قریب کرالیں گے۔ ممکن ہے عمران خان کی بھی گرفتاری ہو۔