بلوچستان کے شہر تربت کے قریب نیول ایئر بیس پر گزشتہ شب رات دیر گئے مسلح دہشت گرد حملے کو سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا، اس دوران علاقہ گولیوں اور دھماکوں سے لرز اٹھا۔ مسلح افراد نے ایئرپورٹ کے 3 اطراف سے حملہ کیا لیکن سیکیورٹی فورسز نے فوری جواب دیا اور دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی۔
مکران کے کمشنر سعید احمد عمرانی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تربت ایئرپورٹ کے اطراف سے شدید فائرنگ اور دھماکوں کی اطلاع ملی۔
انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے ایئرپورٹ کے 3 اطراف سے حملہ کیا لیکن سیکیورٹی فورسز نے فوری جواب دیا اور دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی۔
تاہم انہوں نے واقعے کے دوران ہلاکتوں کے بارے میں کوئی اعداد و شمار پیش نہیں کیے، انہوں نے کہا کہ اخبار شائع ہونے کے لیے بھیجے جانے کے وقت تک ضلعی ہسپتال میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں لایا گیا تھا۔
بتایا جارہا ہے کہ حملے کا ہدف ’پی این ایس صدیق‘ تھا جو کہ ملک کے سب سے بڑے نیول ایئر اسٹیشنز میں سے ایک ہے۔
سیکیورٹی حکام نے گزشتہ شب بتایا کہ تربت ایئرپورٹ کی حدود سے باہر 6 دہشت گردوں کو ہلاک کرکے ایئرپورٹ کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایف سی کے خصوصی آپریشن ونگ اور بحریہ کے اسپیشل سروسز گروپ نے کامیابی سے دہشت گردوں کو دراندازی سے روک دیا، حساس بحری تنصیبات کے نقصان کی کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ تربت شہر میں ایک درجن سے زائد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، رات 10 بجے کے قریب شروع ہونے والی فائرنگ رات گئے تک جاری رہی۔
کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے کے پیچھے اس کی مجید بریگیڈ کا ہاتھ ہے، تاہم یہ خبر اخبار میں شائع ہونے کے لیے بھیجے جانے تک پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) یا حکومت بلوچستان کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔