طلبا کی جامعہ بلوچستان کو بند کرنیکی دھمکی

جامعہ بلوچستان فائل فوٹو جامعہ بلوچستان

جامعہ بلوچستان میں طلبا اور مذاکراتی کمیٹی کی بات چیت ناکام ہو گئی۔ جامعہ بلوچستان سے 2 طالبعلموں کی گمشدگی کے حوالے سے قائم پارلیمانی کمیٹی اور طلبا تنظیموں میں مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے پیش نظر طلبا تنظیموں نے ایک مرتبہ پھر بلوچستان یونیورسٹی کے داخلی دروازوں پر دھرنے دیتے ہوئے آج سے یونیورسٹی کے امتحانات، اکیڈمک اور نان اکیڈمک سرگرمیوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔

طلبا کی جانب سے آج سے یونیورسٹی کے تمام دروازے بند کرنے کی دھمکی دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ جامعہ میں کلاسز ہوں گی اور نہ ہی امتحان ہونے دیں گے۔

طلبا تنظیموں کے رہنماؤ ں پر مشتمل کمیٹی کے ممبران زبیر بلوچ، بالاچ قادر اور دیگر کا کہنا ہے کہ منگل کے روز پارلیمانی کمیٹی سے دوبارہ ہونے والے مذاکرت مایوس کن رہے۔

مذاکرات میں پیشرفت نہ ہونے پر طلبا تنظیموں نے منگل کی شب سے ہی بلوچستان یونیورسٹی کے تمام داخلی دروازوں پر احتجاجی دھرنے دے دیے جبکہ آج بروز بدھ سے بلوچستان یونیورسٹی کے امتحانات، اکیڈمک نان اکیڈمک سرگرمیوں کا بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز 

کوئٹہ کی جامعہ بلوچستان کو ناگزیر وجوہات کی بنا پر بند کر دیا گیا تھا۔ رجسٹرار بلوچستان یونیورسٹی کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن کے مطابق بلوچستان یونیورسٹی ناگزیر وجوہات کی بنا 10 نومبر بروز بدھ سے نئے احکامات تک یونیورسٹی بند رہے گی، یونیورسٹی میں تعلیمی و انتظامی معاملات معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔۔

install suchtv android app on google app store