پاکستانی کیمیا دان کا کورونا وائرس سے متعلق ہولناک انکشاف، جانیے تفصیلات

ڈاکٹر پروفیسر محمد اقبال چوہدری فائل فوٹو ڈاکٹر پروفیسر محمد اقبال چوہدری

پاکستان کے ممتاز کیمیا دان ڈاکٹر پروفیسر محمد اقبال چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا وائرس میں اب تک 122 تبدیلیاں ہو چکی ہیں۔

کراچی میں کورونا وائرس اور اس کی ویکسین سے متعلق ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں جامعہ کراچی کے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے سربراہ ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کرونا وائرس کی میوٹیشن سے متعلق پریشان کن انکشاف کیا۔

انھوں نے کہا ابتدا میں بھی لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ آر این اے وائرس ہے لیکن ہماری ریسرچ نے ثابت کیا ہے کہ یہ وائرس تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے، وائرس کی ویری ایشن کو مانیٹر کرنا ضروری ہوتا ہے، اس لیے سندھ حکومت کے تعاون سے ہم نے یہ کام شروع کیا تھا اور بڑی تعداد میں سیمپلز جمع کر کے ریسرچ کرنے لگے۔

پروفیسر اقبال نے کہا ہماری ریسرچ میں معلوم ہوا کہ یہاں وائرس کی انفیکٹیوٹی دوسرے ممالک سے مختلف ہے، جینومک سرویلینس پہلی مرتبہ سندھ حکومت کے تعاون سے ایسی ریسرچ کر رہی ہے، کیوں کہ وائرس کے جین کی تبدیلی کو مانیٹر کرنا بے حد ضروری ہے، اس کے لیے کرونا وائرس کے سیمپلز کوئٹہ، لاہور، کراچی اور پشاور سمیت مختلف علاقوں سے جمع کیے گئے۔

اقبال چوہدری نے انکشاف کیا کہ کرونا وائرس میں اب تک 122 تبدیلیاں ہو چکی ہیں، اور میوٹیشن میں ہر گزرتے ماہ کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا سندھ میں 2 ویکسینز ٹرائل ہو رہے ہیں، یہ ویکسین 8 دس سال میں ڈویلپ ہوتی ہے، ان میں پہلی ویکسین سائنو فارم ہے جو پاکستان میں تیار ہوگی، دوسری کینسائنو بائیو ویکسین ہے۔

پریس کانفرنس میں وزیر صحت عذرا پیچوہو نے بتایا کہ کرونا وائرس سے متعلق جامعہ کراچی میں تحقیق کی جا رہی ہے، وائرس کے جین میں تبدیلیاں آ رہی ہیں، جینومک اسٹیڈیز سے متعلق اقبال چوہدری کی ٹیم جامعہ کراچی کے شعبے آئی سی سی بی ایس میں تحقیق کر رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے کئی بار کرونا ویکسین کی دستیابی سے متعلق دریافت کیا گیا لیکن کوئی مناسب جواب نہیں ملا، لگتا یہ ہے کے پاکستان تک ویکسین سب سے آخر میں پہنچے گی۔

install suchtv android app on google app store