افواہوں کے بعد کلوروکوئن دوائی بھی پاکستانی میڈیکل اسٹورز سے غائب

سوشل میڈیا پر خبریں وائرل ہونے کے بعد مذکورہ دوائی کی مانگ میں اچانک بے حد اضافہ دیکھا گیا فائل فوٹو سوشل میڈیا پر خبریں وائرل ہونے کے بعد مذکورہ دوائی کی مانگ میں اچانک بے حد اضافہ دیکھا گیا

ملیریا کے علاج میں کام آنے والی دوائی کلوروکوئن کے کورونا وائرس کے مریض پر اثر کرنے کی خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مذکورہ دوائی کی مانگ بڑھنے کی وجہ سے پاکستان کے بڑے شہروں کے متعدد میڈیکل اسٹورز سے اچانک غائب ہوگئی۔

ہائڈروکسی کلوروکوئن فاسفیٹ دوائی جسے عام طور پر کلوروکوئن بھی کہا جاتا ہے وہ کئی سال ملیریا کے بخار کے لیے استعمال ہو رہی ہے، تاہم اچانک 19 مارچ کی شب سوشل میڈیا پر یہ خبریں وائرل ہوئیں کہ مذکورہ دوائی کورونا وائرس پر اثر دکھاتی ہے۔

سوشل میڈیا پر خبریں وائرل ہونے کے بعد مذکورہ دوائی کی مانگ میں اچانک بے حد اضافہ دیکھا گیا اور دوائی کی مانگ کی وجہ سے مذکورہ دوائی ملک کے بڑے شہروں کے میڈیکل اسٹورز پر ختم ہوگئی۔

صوبہ سندھ کے دارالحکومت اور ملک کے بڑے شہر کراچی کے متعدد میڈیکل اسٹورز جن میں بن ہاشم، کوثر میڈیکوز، نائس میڈیکوز اور نیو وے میڈیکوز شامل ہیں وہاں یہ دوائی ختم ہوگئی۔

کراچی کے مصروف علاقے ایف بی ایریا میں واقع بن ہاشم میڈیکل اسٹور کے ایک عملدار نے ڈان کو بتایا کہ بایر فارماسیوٹیکل کی جانب سے تیار کی جانے والی ریسوچن گولیاں ان کے پاس گزشتہ شب ہی ختم ہوگئی تھیں۔

میڈیکل اسٹور کے ملازم نے بتایا کہ مذکورہ گولیوں کا 10 گولیوں کا پیکٹ محض 25 روپے میں فروخت ہوتا ہے اور ان کے میڈیکلا اسٹور سے اچانک ایک ہی دن میں ان گولیوں کا اسٹاک ختم ہوگیا اور وہ اسی فارمولے سے تیار ہوئی دوسری دوائی فروخت نہیں کرتے۔

ایم اے جناح روڈ پر واقع کوثر میڈیکوز کے عملے نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے پاس سے بھی ریسوچن اور پلاکونل نامی گولیاں ختم ہوچکی ہیں۔

کراچی کے طرح ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور کے معروف میڈیکل اسٹور فضل الدین اینڈ سنز نے بھی بتایا کہ ان کے پاس بھی مذکورہ دوائیاں ختم ہوچکی ہیں جب کہ لاہور کے ڈیفینس کے علاقے میں واقع محمود فارمیسی نے بھی مذکورہ دوائیاں ختم ہونے کی تصدیق کی۔

 

install suchtv android app on google app store