خطرے کی صورت میں کیسےآپکی ہڈیاں مددگار؟ تحقیق سامنے آگئی

ہڈیوں سے خارج ہونے والا ہارمون لاشعوری طور پر ہمیں چوکنا کرتا ہے فائل فوٹو ہڈیوں سے خارج ہونے والا ہارمون لاشعوری طور پر ہمیں چوکنا کرتا ہے

خوف اور خطرے کی صورت میں دل دھڑکتا ہے، بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ پورے بدن کی ہڈیاں بھی ایک ہارمون خارج کرکے ہمیں اس صورتحال کا سامنا کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔

ہڈیوں سے خارج ہونے والا یہ ہارمون ہماری پوری ہڈیوں سے خارج ہوکر لاشعوری طور پر ہمیں چوکنا کرتا ہے کہ آیا یہاں سے بھاگنا ہے یا پھر مقابلہ کرنا ہے۔

کولمبیا یونیورسٹی کے سائنسداں پروفیسرجیرارڈ کارسینٹی اور ان کے ساتھیوں نے انسانی ہڈیوں سے خارج ہونے والا ایک نیا ہارمون دریافت کیا ہے جسے ’آسٹیو کیلسن‘ کا نام دیا گیا ہے اور وہ ہماری جسمانی حرکات کو منظم کرنے کا کام کرتا ہے۔ اس طرح ہمارا جسم پورے ڈھانچے سمیت مزید منظم اور چوکنا ہوجاتا ہے۔


خوف یا خطرے کی صورت میں خون میں شکر کی مقدار بڑھتی ہے اور جسمانی درجہ حرارت بھی بڑھ جاتا ہے جس کا مقصد ہمارے عضلات اور پٹھوں کو مقابلہ کرنے یا پھر دوڑنے کے لیے تیار کرنا ہے۔ اس سے قبل ہم یہ سمجھتے رہے کہ انسانی دماغ سے خاص ایڈرینل ہارمون خارج ہوتے ہیں جو پورے جسم تک جاتے ہیں لیکن اب اس میں ہڈیوں کے ہارمون بھی شامل ہیں۔

تجرباتی طور پر دیکھا گیا جب شرمیلے لوگوں کو عوام کے سامنے بولنے کا کہا گیا تو وہ تناؤ میں آگئے اور ان کے خون میں اوسٹیو کیلسن کی مقدار بڑھ گئی۔ اسی طرح چوہوں کو جب ہلکا کرنٹ لگایا گیا یا پھر لومڑی کی پیشاب سنگھایا گیا تو ان کے خون میں بھی یہ ہارمون بڑھ گیا۔

اس تحقیق سے ماہرین نے نتیجہ اخذ کرکے کہا ہے کہ ہمیں ہڈیوں کے کردار پر نئے سرے سے روشنی ڈالنے کی ضرورت ہے اور وہ محض ہڈیاں نہیں بلکہ ایک ذہانت بھرا نظام بھی ہے، اس طرح ہمیں مصیبت سے بچانے میں ہڈیوں کا بہت اہم کردار سامنے آیا ہے۔

 

install suchtv android app on google app store