کراچی میں سوائن فلو کا خطرہ، ایبٹ آباد میں کئی کیس رپورٹ

کراچی میں سوائن فلو کا خطرہ بڑھ گیا ہے فائل فوٹو کراچی میں سوائن فلو کا خطرہ بڑھ گیا ہے

کراچی میں سوائن فلو کا خطرہ بڑھ گیا جب کہ ایبٹ آباد میں سوائن فلو کا کیس رپورٹ ہوگیا۔

سوائن فلوکی درجنوں اقسام ہوتی ہیں، بھارت میں سوائن فلوکی وبا شدت اختیار کررہی ہے،چکن گنیا کا مرض بھی بھارت سے کراچی منتقل ہوا تھا، سوائن فلو H1N1 وائرس جانوروں یا پرندے سے براہ راست رابطے میں رہنے والوں کو لاحق ہوتا ہے۔

جس کے بعد یہ وائرس متاثرہ افراد سے دیگر صحت مند افراد میں منتقل ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، 1998 میں سوائن فلو امریکا میں پہلی بار رپورٹ ہوا تھا، 2009 میں سوائن فلو نے میکسیکو میں تباہی مچائی تھی جس کے بعد یہ وائرس دنیا کے دیگر ممالک میں رپورٹ ہوا۔

پاکستان میں 2013 میں سوائن فلوکی علامات میں درجنوں افراد رپورٹ ہوئے تھے، کراچی سمیت صوبے میں سوائن فلو وائرس کی تشخیص کے لیے کسی بھی سرکاری اسپتال میں لیبارٹری میسر نہیں، اس وائرس کی تصدیق ایک نجی اسپتال سے کرائی جاتی ہے، سوائن فلو کا وائرس متاثرہ افراد کے کھانسنے اور چھینکنے سے فضا میں شامل ہوکر ایک سے دوسرے میں تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔

متاثرہ فرد کو تیز بخار، شدید نوعیت کا فلو رہتا ہے جو دوسروں کو بھی متاثر کرتا رہتا ہے، متاثرہ احتیاطی تدابیر کے طور پر مریضوں کے منہ پر مخصوص ماسک لگانا چاہیے، گھر میں ہونے کی صورت میں بچوں کو مریض سے دور رکھا جائے۔

ڈاؤ یونیورسٹی کے سابق پروفیسر آف مائیکرو بیالوجی اور دارالصحت اسپتال میں کلینیکل مائیکروبیالوجسٹ ڈاکٹر فرحاں عیسی عبداﷲ نے میڈیا کو بتایا کہ گذشتہ ماہ جنوری میں سوائن فلو کے ایبٹ آباد سمیت دیگر ملحقہ علاقوں سے کئی کیس رپورٹ ہوچکے ہیں جس کی تصدیق اسلام آباد کی سرکاری لیبارٹری نے کی تھی۔

انھوں نے بتایا کہ اس وقت بھارت کے علاقے راجستھان میں سوائن فلوکی وبا شدت اختیارکررہی ہے جس کی وجہ سے کراچی میں بھی سوائن فلو پھیلنے کے واضح امکانات ہوگئے ہیں ، سوائن فلو وائرس H1N1 سرد موسم میں شروع ہوتا ہے۔

اس وائرس سے متاثرہ افرادکے ہاتھ ملانے، تولیہ کے استعمال کرنے سے بھی یہ وائرس ایک سے دوسرے افراد میں منتقل ہوتا ہے ،گھر میں کسی فرد کو لاحق ہونے کی صورت میں مریض کے منہ پر ماسک کا فوری استعمال شروع کرایا جائے حاملہ خواتین اور کم عمر کے بچوں کو یہ وائرس فوری متاثرکرتا ہے، کم قوت مدافعت کے افراد اس وائرس کی فوری لپیٹ میں آجاتے ہیں، وائرس کا شکار افراد کو تیز بخار، زکام، فلوکے ساتھ جسم مں شدیددردکی شکایت ہوجاتی ہے۔

ڈاکٹر فرحان عیسی عبداﷲ کا کہنا تھا کہ کراچی میں چکن گنیا کا مرض بھی بھارت سے منتقل ہواتھا تاہم بھارت میں سوائن فلوکی وبا کے بعد اس بات کا واضح اندیشہ ہوگیا ہے کہ سوائن فلو کراچی میں نہ آجائے۔

install suchtv android app on google app store