لمبے عرصے تک مالی طور پر فکرمند رہنے سے بلڈ پریشر مستقل بلند رہ سکتا ہے
پیسوں کی پریشانی دل کی صحت کو واقعی خراب کر سکتی ہے اور یہ بات سائنسی تحقیق سے بھی ثابت ہے۔
جب انسان مالی مسائل میں گھرا ہو تو جسم میں اسٹریس ہارمونز (جیسے کورٹی سول) بڑھ جاتے ہیں جو بلڈ پریشر بڑھاتے ہیں، دل کی دھڑکن بے ترتیب کر سکتے ہیں اور دل کی شریانوں پر دباؤ ڈالتے ہیں۔
لمبے عرصے تک مالی طور پر فکرمند رہنے سے بلڈ پریشر مستقل بلند رہ سکتا ہے، جو دل کے دورے اور فالج کا بڑا سبب ہے۔ مالی دباؤ میں لوگ اکثر نیند پوری نہیں لیتے، غیر متوازن غذا کھاتے ہیں، ورزش چھوڑ دیتے ہیں۔ یہ سب دل کے لیے نقصان دہ ہے۔
مزید برآں ڈپریشن اور اینگزائٹی (بے چینی) براہِ راست دل کی بیماریوں کے خطرات بڑھاتے ہیں۔