امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک خاتون کے کولن کینسر کے آپریشن کے دوران روبوٹک ڈیوائس کی وجہ سے چھوٹی آنت جل گئی، جس پر غفلت کا الزام عائد کرتے ہوئے خاتون کی موت کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
این بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے درج کرائے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ فلوریڈا میں خاتون سینڈرا سولٹزر کو ستمبر 2021 میں کولن کینسر کا آپریشن کرانے کے بعد پیٹ میں درد اور بخار ہوا، جس کے علاج کے لیے مزید آپریشن کرانا پڑا۔
انتقال کرجانے والی خاتون کے شوہر ہاروی سولٹزر نے درخواست میں ڈیوائس بنانے والی کمپنی انٹیوٹیو سرجیکل کو فریق بنایا اور مؤقف اپنایا ہے کہ خاتون چھوٹی آنت میں زخم کی وجہ سے فروری 2022 میں انتقال کر گئیں لہٰذا ہرجانے ادا کیا جائے۔
درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مذکورہ کمپنی جانتی تھی کہ روبوٹ میں تپش روکنے کی صلاحیت نہیں تھی اور اس سے شعاعیں لیک ہونے اور اندرونی اعضا جلنے کا خدشہ تھا لیکن کمپنی نے خاتون یا عوام کو اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا۔
مزید دعویٰ کیا گیا کہ یہ کمپنی مختلف ہسپتالوں کو روبوٹس فروخت کرتی ہے جہاں عملے کو روبوٹک سرجری کا تجربہ نہیں ہے اور سرجنز ڈیوائس کے بہتر استعمال کے حوالے سے تربیت یافتہ نہیں ہیں۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کو اس طرح کی زخموں کی ہزاروں رپورٹس موصول ہوگئی ہیں لیکن منظم انداز میں اس کو رپورٹ نہیں کیا گیا اور اس سے کھانے اور ادویات سے جوڑا جاتا ہے۔
کمپنی نے مذکورہ الزامات کے حوالے سے رابطے کے باوجود جواب نہیں دیا جبکہ ہاروی سولٹزر کی نمائندگی کرنے والے فلوریڈا کے اٹارنی جیک اسکارولا نے کہا کہ نہ تو انہیں اور نہ ہی ان کے مؤکل کو درخواست میں عائد کیے گئے الزامات کے علاوہ کچھ نہیں کہنا۔