دانتوں کو کرنے سے نمونیا سے بچا جا سکتا ہے، نئی تحقیق

صفائی نصف ایمان ہے جسمانی صفائی میں دانتوں کی صفائی انسانی صحت کے لیے انتہائی اہم تصور کی جاتی ہے فائل فوٹو صفائی نصف ایمان ہے جسمانی صفائی میں دانتوں کی صفائی انسانی صحت کے لیے انتہائی اہم تصور کی جاتی ہے

دانتوں اور منہ کی صفائی انتہائی ضروری ہے کیونکہ جسم میں خوراک منہ کے ذریعے ہی جاتی ہے اب دانت صاف کرنے ایک اور بڑی افادیت سامنے آ گئی۔

صفائی نصف ایمان ہے جسمانی صفائی میں دانتوں کی صفائی انسانی صحت کے لیے انتہائی اہم تصور کی جاتی ہے کیونکہ ہماری خوراک منہ کے ذریعے ہی جسم میں جاتی ہے اور بغیر صفائی کے جراثیم زدہ منہ کئی سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ تاہم نئی طبی تحقیق میں دانتوں کی صفائی کی ایک اور بڑی افادیت سامنے آئی ہے اور یہ افادیت نمونیا جیسے موذی مرض سے تحفظ ہے۔

حال ہی میں برطانیہ میں ہوئی تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ دانتوں اور منہ کی صفائی لوگوں کو نمونیا جیسے موذی مرض سے بچا سکتی ہے۔ اس سلسلے میں 2786 مریضوں کا تجزیہ کیا گیا جس میں یہ انکشاف ہوا کہ روزانہ دانت صاف کرنا پھیپھڑوں کے عام انفیکش کی تعداد کو کرنے میں معاون ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں ایسے لوگوں کو شامل کیا گیا جو روزانہ کئی بار اپنے دانت صاف کرتے ہیں یا اپنے منہ کو اینٹی سیپٹک ماؤتھ واش دھوتے ہیں۔ دانتوں کی یومیہ صفائی گلے میں بیکٹیریا یا دیگر وائرس جو پھیپھڑوں کے انفیکشن جیسے نمونیا کا سبب بنتے ہیں انہیں روک سکتی ہے۔

اس حوالے سے بوسٹن کے بریگھم اینڈ ویمنز اسپتال کے متعدی امراض میں دو وبائی امراض کے ماہرین سیلینا ایرنزلر اور مائیکل کلومپاس نے 15 کلینیکل ٹرائلز سے یہ ڈیٹا اکٹھا کیا تو اسپتال سے حاصل کردہ نمونیا کی شرح ان مریضوں میں کم تھی جو روزانہ دن میں دو سے تین بار ٹوتھ برش کرتے تھے۔

واضح رہے کہ نمونیا پھیپھڑوں کا ایک عام لیکن مہلک انفیکشن ہے جو پہلے سے بیمار مریضوں کو بیمار کر سکتا ہے۔ اسپتال میں داخل ہونے والے شدید بیمار مریض خاص طور پر اس مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store