وٹامن سی کا نام تو آپ نے سنا ہی ہوگا مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ آخر یہ جسم کے لیے ضروری کیوں ہوتا ہے؟
ویسے تو جسم میں اس کی سنگین کمی کا امکان بہت کم ہوتا ہے مگر پھر بھی ہماری کچھ عادتیں جسم کو ضرورت کے مطابق اس وٹامن سے محروم کرنے کا باعث بن جاتی ہیں۔
ہمارے جسم کو متعدد افعال کے لیے اس کی ضرورت ہوتی ہے جو چربی گھلانے کا کام بھی کرتا ہے۔
چونکہ ہمارا جسم اسے نہیں بناتا تو اس کی کمی کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے، جسے پورا کرنے کے لیے وٹامن سی سے بھرپور غذاؤں کے استعمال کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے مالٹے، اسٹرابری، پپیتا، ٹماٹر، گوبھی اور شملہ مرچ سمیت متعدد۔
تاہم اگر اس کی کمی ہوجائے تو یہ علامات آپ کو خبردار کرتی ہیں کہ اسے پورا کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
اکثر بیمار ہونا
وٹامن سی خون کے سفید خلیات کی پیدوار کے عمل کو حرکت میں لاتا ہے جو بیکٹریا اور وائرس کو نشانہ بناتے ہیں، وٹامن سی جسمانی دفاعی خلیات کی صحت کو بھی تحفظ فراہم کرتا ہے تاکہ عام موسمی بیماریوں کے خلاف وہ موثر طریقے سے کام کرسکیں۔ اگر آپ اکثر فلو یا گلے کی خراش کا شکار رہتے ہیں تو یہ کمزور جسمانی دفاعی نظام کا عندیہ ہے جس کا حل وٹامن سی کا زیادہ استعمال ہے۔
مسوڑوں سے خون آنا
اگر جسم میں وٹامن سی کی کمی ہو تو مسوڑے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، ان میں زیادہ خون بہنے لگتا ہے کیونکہ وٹامن سی زخم بھرنے میں مدد دیتا ہے جس کی کمی کے باعث مسوڑے جلد ٹھیک نہیں ہوپاتے، اسی طرح وٹامن سی میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس مسوڑوں کو سوجن سے بچاتے ہیں۔
دانتوں کی فرسودگی
وٹامن سی تیزابیت کو جذب کرتا ہے اور دانتوں کے ارگرد جھلی ہوتی ہے جو کہ اسے مضبوط بنانے کا کام کرتی ہے، اس جھلی یا ٹشو کو وٹامن سی کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ صحت مند رہ سکے، اس وٹامن کی کمی کے نتیجے میں دانت جوانی میں ہی ٹوٹ سکتے ہیں۔
جلد آسانی سے چھل جانا
آسٹریلین طبی ماہرین نے ایک تحقیق میں دریافت کیا کہ جلد معمولی رگڑ سے بھی چھل جانا وٹامن سی کی کمی کی علامت ہے، جریدے یوایس نیشنل لائبریری آف میڈیسین نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ میں شائع تحقیق کے مطابق وٹامن سی سپلیمنٹ کا استعمال اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ یہ علامت جسم میں وٹامن سی کی شدید کمی ظاہر کرتی ہے۔
زخم جلد نہ بھرنا
جسم کے زخم بھرنے کا میکنزم کسی حد تک وٹامن سی پر انحصار کرتا ہے، یہ وٹامن کولیگن کی پیداوار بھی بڑھاتا ہے جو ان ٹشوز کو مضبوط کرتا ہے جو زخم کے اوپر بنتے ہیں، اس کی کمی یہ عمل سست کردیتی ہے۔
جوڑوں کی تکلیف اور سوجن
جوڑوں کی کرکری ہڈیوں کا بڑا حصہ کولیگن سے بنتا ہے تو وٹامن سی کی کمی جوڑوں کی تکلیف کا باعث سکتی ہے جبکہ سوجن بھی زیادہ ہونے لگتی ہے۔
عام معمول سے زیادہ تھکاوٹ طاری ہونا
ہر وقت تھکاوٹ متعدد امراض اور اجزا کی کمی کی علامت ہوسکتی ہے، مگر اس کے ساتھ اگر مزاج میں چڑچڑا پن بھی طاری ہو تو یہ وٹامن سی کی کمی کی نشانی ہوسکتا ہے، وٹامن سی جسمانی توانائی اور مزاج کو خوشگوار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کمزور اور بھربھرے ناخن
اگر آپ کے ناخن نازک اور آسانی سے ٹوٹ جاتے ہیں تو یہ بھی وٹامن سی کی کمی کی نشانی ہوسکتی ہے، وٹامن سی جسم میں آئرن جذب ہونے کے لیے بہت ضروری ہے، اسی وجہ سے ناخن نازک اور بھربھرے ہوجاتے ہیں۔
آئرن کی کمی
وٹامن سی سبزیوں سے حاصل ہونے والے آئرن کو آسانی سے جذب ہونے میں مدد دیتا ہے اور اس کے بغیر وہ جذب نہیں ہوپاتا، یعنی وٹامن سی کی کمی خون کی کمی کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
وزن بڑھنا
جب وٹامن سی کی کمی ہو تو اس سے جسمانی توانائی متاثر ہوتی ہے جس سے میٹابولزم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جب اس کی رفتار سست ہوتی ہے تو جسمانی وزن بڑھنے کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔
بے وقت جھریاں
کولیگن جلد کو لچکدار رکھنے کے ساتھ جھریوں سے پاک رکھتا ہے، تو یہ حیران کن امر نہیں کہ وٹامن سی کی کمی آپ کو جوانی میں ہی بوڑھا بنا سکتی ہے کم از کم دکھا تو سکتی ہے جس کی وجہ چہرے پر موجود جھریاں ہوں گی۔ اسی طرح وٹامن سی کی مناسب مقدار درمیانی عمر میں بھی شخصیت میں جوانی کا تاثر برقرار رکھتی ہے۔ وٹامن سی سورج کی شعاعوں سے جلد کو ہونے والے نقصان کو بھی کم کرتا ہے، جبکہ اس کا زیادہ استعمال جلد کی ملائمت طویل عرصے تک برقرار رکھتا ہے۔
بال آسانی سے ٹوٹ جاتے ہیں
وٹامن سی کی شدید کمی کے نتیجے میں بالوں کی نشوونما متاثر ہوتی ہے اور وہ عجیب طریقے سے نظر آنے لگتے ہیں، جو کہ بہت نازک اور آسانی سے ٹوٹ جاتے ہیں، اگر آپ کے بال ماضی میں گھنے تھے مگر اب نازک اور کمزور ہوچکے ہیں تو یہ وٹامن سی کی شدید کمی کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔