منہ کے چھالے کی وجوہات اور علاج کے طریقے

 منہ میں چھوٹے سفید نشان گلابی سطح پر ابھر آیا ہے تو یہ منہ میں چھالے یا زخم کی نشانی ہے۔ فائل فوٹو منہ میں چھوٹے سفید نشان گلابی سطح پر ابھر آیا ہے تو یہ منہ میں چھالے یا زخم کی نشانی ہے۔

اس وقت ہمیشہ دردناک سرپرائز ملتا ہے جب آپ کسی مصالحے دار چیز کو منہ میں ڈالیں اور معلوم ہو کہ منہ میں تو کوئی زخم ہوچکا ہے جس کے لیے وہ نوالہ بہت تکلیف دہ ثابت ہورہا ہے یا دانتوں پر برش کرتے ہوئے کسی زخم پر برش ٹکرا جائے تو ایک دن پہلے نہ تھا۔

اگر تو منہ میں چھوٹے سفید نشان گلابی سطح پر ابھر آیا ہے تو یہ منہ میں چھالے یا زخم کی نشانی ہے۔ یہ چھالے چھوٹے اور تنگ زخم ہوتے ہیں جو منہ کے نرم ٹشوز میں بنتے ہیں جو کہ گال، مسوڑوں اور زبان کسی بھی جگہ ہوسکتے ہیں۔

یہ زخم بہت زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوتے ہیں خاص طورپر جب کوئی مرچ مصالحے یا تیزابی چیز کو کھایا جائے بلکہ اکثر پانی پینا بھی اذیت کا باعث بنتا ہے۔


ابھی یہ تو واضح نہیں کہ ان چھالوں کے ابھرنے کی اصل وجہ کیا ہے تاہم کچھ چیزوں کے بارے میں خیال ہے کہ وہ اس کی وجہ بنتے ہیں۔

طاقت سے برش کرنا، مصالحے دار یا تیزابی غذائیں، ہارمونز میں تبدیلیاں اور تناﺅ وغیرہ ان چھالوں کا باعث بنتے ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ چھالے آٹو امیون سرگرمیوں کا نتیجہ ہوتے ہیں اور ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جسم کسی وائرس کے خلاف لڑتے ہوئے خود کو ہی نشانہ بنالیتا ہے۔

عام طور پر یہ چھالے ایک ہفتے کے اندر ٹھیک ہوجاتے ہیں بس صحت بخش غذا کا استعمال کرنا ہوتا ہے جبکہ مصالحے دار، تیزابی اور چپس جیسی چیزوں سے دوری اختیار کرنا ہوتی ہے جبکہ دانتوں پر برش احتیاط سے کرنا پڑتا ہے۔

اگر یہ چھالے ایک ہفتے سے زیادہ رہیں، خون نکلنے لگے یا وقت کے ساتھ بڑے ہونے لگیں تو بہتر ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کرکے جاننے کی کوشش کریں کہ کہیں یہ کسی سنگین مسئلے جیسے منہ کے کینسر کا نتیجہ تو نہیں۔

اگر آپ کو بھی اس مسئلے کا سامنا ہے تو یہ گھریلو ٹوٹکے آپ کے درد میں تیزی سے کمی لانے کے ساتھ ساتھ چھالوں یا زخم ختم کرنے میں بھی مدد دیں گے۔

 ماؤتھ واش سے مدد لیں
ایک عام ماؤتھ واش بھی منہ کے چھالوں کو ٹھیک کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔ ماؤتھ واش سے کلیاں کرنے سے جراثیم کا پھیلاؤ رک جاتا ہے، چھالوں کی شدت بڑھتی نہیں جبکہ ورم سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

نمک ملے پانی سے کلیاں
نمک ملے پانی سے کلیاں کرنے سے بھی منہ کے چھالوں سے نجات مل سکتی ہے۔ البتہ یہ طریقہ کار کچھ تکلیف دہ ہوتا ہے مگر اس سے کم وقت میں چھالوں کو خشک کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس طریقے کے لیے آدھے کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ نمک ملائیں۔ اس سیال کو 15 سے 30 سیکنڈ تک منہ میں گھمائیں اور پھر تھوک دیں۔

بیکنگ سوڈا بھی مفید
بیکنگ سوڈا ورم کو کم کرتا ہے جس سے منہ کے چھالوں سے نجات میں مدد مل سکتی ہے۔ آدھے کپ پانی میں ایک چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا کو ملائیں اور اس سیال کو منہ میں 15 سے 30 سیکنڈ تک رکھ کر تھوک دیں۔ یہ عمل ہر چند گھنٹوں بعد دہرائیں۔

دہی
منہ میں چھالے کیوں ہوتے ہیں، اس کی ٹھوس وجہ تو معلوم نہیں مگر اکثر وہ ایک بیکٹریا Helicobacter pylori کے باعث ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دہی میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹریا منہ کے چھالوں سے نجات دلانے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے روزانہ کم از کم ایک کپ دہی کھانا عادت بنانا ضروری ہے۔

شہد
شہد جراثیم اور ورم کش ہوتا ہے اور تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ اس سے زخم ٹھیک کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شہد سے منہ کے چھالوں کا حجم، ورم اور تکلیف میں کمی آتی ہے۔ اس مقصد کے لیے شہد کو روزانہ 4 بار چھالوں پر لگائیں، مگر یہ فائدہ اسی وقت ممکن ہے جب شہد خالص اور کم از کم پراسیس شدہ ہو۔

ناریل کا تیل
ناریل کے تیل کو بھی منہ کے چھالوں سے نجات کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق ناریل کا تیل ورم اور جراثیم کش ہوتا ہے جس سے چھالوں کی سوجن اور تکلیف کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس مقصد کے لیے ناریل کے تیل کو چھالوں پر لگائیں، یہ عمل دن میں کئی بار دہرائیں۔

سیب کا سرکہ
سیب کا سرکہ جراثیم کش ہوتا ہے اور اس سے بھی منہ کے چھالوں کو ٹھیک کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک چائے کے چمچ سرکے کو ایک کپ پانی میں ملائیں اور اس سیال کو ایک منٹ تک منہ کے اندر گھما کر تھوک دیں۔

ہائیڈروجن پرآکسائیڈ
ہائیڈروجن پرآکسائیڈ سے منہ کے چھالوں کی صفائی کرنے سے انہیں ٹھیک کرنا ممکن ہے۔ اس کے لیے ہائیڈروجن پرآکسائیڈ اور پانی کی یکساں مقدار کو مکس کریں۔ اس سیال میں روئی کو ڈبو کر متاثرحصے پر لگائیں، یہ عمل دن میں چند بار دہرائیں۔

 

install suchtv android app on google app store