ہمارے روز مرہ کھانوں میں استعمال ہونے والی پیاز جہاں یہ کھانوں کا لازمی جز ہے، کھانوں کا ذائقہ بڑھاتی ہے وہیں اس کے بےشمار طبی فوائد بھی ہیں۔ اس کا شمار مفید ادویاتی سبزی کے طور پر کیا جاتا ہے بالخصوص یہ نظام انہضام کی اصلاح کرتی ہے، ہیضے سے مؤثر طور پر بچاتی ہے۔
فاسفورس، منرلز اور وٹامنز سے بھر پور سبزی پیاز میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹ کی بھی بھاری مقدار پائی جاتی ہے جس کے استعمال سے ناصرف صحت بلکہ جلد اور بالوں پر بھی حیران کُن اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔
پیاز کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات
زکام اور بخار جیسے بہت سے موسمی مسائل بیکٹیریا کے حملے کی وجہ سے لاحق ہو سکتے ہیں۔ ان بیکٹیریا کے حملے سے بچنے کے لیے ایسی غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی حامل ہوتی ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق پیاز میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو موسمی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ پیاز کے استعمال سے وائرل انفیکشن کے خطرات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔
آںتوں کی صحت
پیاز فائبر اور پری بائیوٹکس حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں جو آنتوں کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ پیاز سے حاصل ہونے والی پری بائیوٹکس آنتوں کے بیکٹیریا کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق پیاز سے حاصل ہونے والے فیٹی ایسڈز قوت مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں، سوزش میں کمی لاتے ہیں، اور ہاضمے کے نظام کو بہتر بناتے ہیں۔
بالوں کی صحت
غیر متوازن غذاؤں کے استعمال کے باعث بیشتر افراد کے بال گرنا شروع ہوجاتے ہیں حتیٰ کہ کچھ افراد گنج پن کا شکار بھی ہوجاتے ہیں، بالوں کے گرنے کے عمل کو سست کرنے کیلئے یا روکنے کے لیے پیاز کا پانی بے حد مفید ہے۔
پیاز کا رس نکال کر بالوں پر لگا لیں اور خشک ہونے پر کسی اچھے شیمپو سے دھو لیں۔ اس عمل سے بالوں کے گرنے کا عمل سست ہو جائے گا، جڑیں مضبوط اور نئے بالوں کی افزائش بھی ہوگی۔
کولیسٹرول و ذیابطیس کو قابو میں رکھتا ہے
اگر جسم میں کولیسٹرول ضروری مقدار سے زائد ہوجائے تو موٹاپے، امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کی شکایت ہوسکتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق پیاز کے استعمال سے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار متوازن رہتی ہے، نقصان دہ کولیسٹرول کے لیول میں کمی آتی ہے اس کمی کو دل کی صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
تاہم اگر پیاز کو سلاد کے طور پر روزانہ اور ہر غذا کے ساتھ استعمال کیا جائے تو اس کے استعمال سے ذیابطیس کی شکایت میں بھی آرام آتا ہے۔