کونسے بچے مستقبل میں ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں؟

 بچے فائل فوٹو بچے

آج کل بچوں میں موٹاپا تیزی سے فروغ پا رہا ہے جو ان کے مستقبل کے حوالے سے بہتر نہیں ہے کیونکہ ایسے بچے مستقبل میں ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔

آج کی نسل عام یا دیسی خوراک سے زیادہ جنک اور فاسٹ فوڈ کی دلدادہ ہے۔ یہ خوراک ذائقے میں مزیدار ہوتی ہے لیکن طبی خواص کے اعتبار سے یہ بعض اوقات انتہائی خطرناک ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کل بچوں میں مٹاپے کا رجحان فروغ پا رہا ہے تاہم یہ ان کے مستقبل کے لیے بہتر نہیں ہے۔

اس حوالے سے لندن کے کنگز کالج میں ہونے والی ایک نئی سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ وہ بچے جن کا باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) ان کی عمر سے مطابقت نہیں رکھتا اور زیادہ ہوتا ہے تو ایسے بچوں میں مستقبل میں ڈپریشن جیسے موذی مرض میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

اس تحقیق کے لے محققین نے ٹوئنز ارلی ڈیویلپمنٹ اسٹڈی اور یو کے اڈلٹ ٹوئن رجسٹری سے حاصل کیے گئے 10 ہزار سے زائد جڑواں بچوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور ان میں 12، 16 اور 21 سال کے بچوں میں بی ایم آئی اور ڈپریشن کے درمیان تعلق جاننے کی کوشش کی۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ 12 سال سے 16 سال کی عمر کے درمیان بچوں کے وزن کا زیادہ ہونا ان کے مزاج پر اداسی اور بیزاری سمیت دیگر علامات جیسے اثرات مرتب کر سکتا ہے جو آگے چل کر ڈپریشن میں تبدیل ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

محققین کے مطابق اس اسٹڈی میں معلوم ہوا کہ 12 سے 16 برس کے درمیان وہ بچے جن کا بی ایم آئی زیادہ تھا ان کے 16 سے 21 برس کے درمیان بچوں کی نسبت ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے خطرات زیادہ تھے۔

تحقیق کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر ایلن تھامپسن نے کہا کہ 12 سال کی عمر میں زیادہ بی ایم آئی اور 16 سال کی عمر میں ڈپریشن کی علامات کے درمیان واضح تعلق ظاہر کرتی ہے۔

 

install suchtv android app on google app store