خون میں شوگر کی زیادہ مقدار ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتی ہے، تحقیق

خون میں شوگر کی زیادہ مقدار ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتی ہے فائل فوٹو خون میں شوگر کی زیادہ مقدار ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتی ہے

ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ خون میں شوگر کی زیادہ مقدار کا تعلق امراضِ قلب کے خطرات میں اضافے سے ہو سکتا ہے۔

لندن اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹروپیکل میڈیسن اور یونیورسٹی کالج لندن میں کی جانے والی تحقیق میں محققین نے یو کے بائیو بینک سے حاصل کیا گیا 4 لاکھ 27 ہزار 435 برطانویوں (54.2 فی صد خواتین، 45.8 فی صد مرد) کے ڈیٹا جا جائزہ کیا۔ ان افراد میں معمولی بلڈ شوگر والے افراد، پری ڈائیبیٹیکس (ذیا بیطس میں مبتلا ہونے سے پہلے کے دور سے گزرنے والے) اور ذیا بیطس کے مریض شامل تھے۔

تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ خواتین و حضرات جن کے خون میں شوگر کی مقدار زیادہ تھی ان کے قلبی امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات 30 سے 50 فی صد تک زیادہ تھے۔ یہ امکانات شوگر کے ذیا بیطس کی حد سے کم ہونے کے باوجود بھی موجود تھے۔ذیا بیطس میں مبتلا افراد میں مردوں کی نسبت خواتین کے قلبی مرض میں مبتلا ہونے کے خطرات زیادہ تھے۔

محققین کے علم یہ بات بھی آئی کہ خون میں شوگر کی مقدار کا کم ہونا ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے قلبی وقوعات کے خلاف بہتر تھا۔خون میں معمول کے مطابق شوگر کے حامل افراد کے مقابلے میں کم مقدار والے افراد کے قلبی امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات 10 کم تھے۔

وہ مرد جن کے خون میں شوگر کی مقدار زیادہ مگر ذیا بیطس کی حد سے کم تھی ان کے امراضِ قلب میں مبتلا ہونے کے امکانات 30 فی صد زیادہ جبکہ اس ہی صورت حال کا سامنا کرنے والی خواتین میں ان امراض کے خطرات 30 سے 50 فی صد زیادہ تھے۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ خواتین سے زیادہ مرد بلند فشار خون کی ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔ جس سے پتہ لگتا ہے کہ خواتین کو ان ادویات کی تجویز اس شرح پر نہیں کی جاتی جس طرح مردوں کی جاتی ہے۔

install suchtv android app on google app store