منہ میں چھالے کیوں ہوتے ہیں اور اس کا علاج کیا ہے؟

اگر تو منہ میں چھوٹے سفید نشان گلابی سطح پر ابھر آیا ہے تو یہ منہ میں چھالے یا زخم کی نشانی ہے۔ فائل فوٹو اگر تو منہ میں چھوٹے سفید نشان گلابی سطح پر ابھر آیا ہے تو یہ منہ میں چھالے یا زخم کی نشانی ہے۔

منہ میں چھالے ہونا بہت عام مسئلہ ہے جس کا سامنا ایک تخمینے کے مطابق دنیا کے لگ بھگ 10 سے 25 فیصد افراد کو ہوتا ہے۔

اگر تو منہ میں چھوٹے سفید نشان گلابی سطح پر ابھر آیا ہے تو یہ منہ میں چھالے یا زخم کی نشانی ہے۔

یہ چھالے چھوٹے اور تنگ زخم ہوتے ہیں جو منہ کے نرم ٹشوز میں بنتے ہیں جو کہ گال، مسوڑوں اور زبان کسی بھی جگہ ہوسکتے ہیں۔

نیویارک یونیورسٹی کے مطابق یہ چھالے کسی بھی عمر کے افراد کے منہ میں بن سکتے ہیں، اکثر و بیشتر ان چھالوں کی شکایت بخار ہونے کے دوران یا جسم میں کسی وائرس کے خلاف لڑنے کے نتیجے میں سامنے آتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق ان چھالوں کے بننے کی تا حال کوئی اصل وجہ تو سامنے نہیں آ سکی ہے مگر یہ ایک مفروضہ ہے کہ رگڑ کر برش کرنے، مصالحے دار غذائیں کھانے، ہارمونز میں تبدیلی یا ذہنی تناؤ وغیرہ کے سبب یہ چھالے منہ میں بن سکتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق ان کے ٹھیک ہونے کا دورانیہ 6 سے دن سے 8 دن ہوتا ہے جبکہ ان چھالوں سے خون نکلنے یا وقت کے ساتھ بڑے ہونے کے نتیجے میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

اگر آپ کو بھی اس مسئلے کا سامنا ہے تو یہ طریقے ان میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ چھالوں یا زخم ختم کرنے میں بھی مدد دیں گے۔

شہد
شہد میں اینٹی بیکٹیریل اور سوزش کو کم کرنے کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ جِلد کی لالی کو بھی کم کرنے کی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے اور انفیکشن کو بھی روکنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ دن میں تین سے چار مرتبہ چھالوں پر شہد لگانے سے درد اور زخم سے نجات ملے گی۔

نمکین پانی
پانی میں نمک شامل کر کے تیس سیکنڈ تک کلیاں کریں۔ کلیاں کرنے سے چھالوں کے خاتمے کا عمل تیز ہو جائے گا۔ نمکین پانی کی کلیاں چھالوں کو خشک کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ یا پھر نمک کو پانی میں شامل کر کے ٹشو یا روئی کی مدد سے یہ محلول چھالوں پر لگائیں۔ لیکن نمکین پانی چھالوں پر لگنے سے درد کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

بیکنگ سوڈا
بیکنگ سودا ایسڈیٹی اور تیزابی کیفیت کو معمول پر لانے میں مدد کرتا ہے جو کہ چھالوں کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ سوڈا منہ میں موجود بیکٹیریا کو ختم کر کے چھالوں کے فوری علاج میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ سوڈا پی ایچ لیول کو بھی متوازن کرتا ہے اور سوزش کم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا آدھے کپ گرم پانی میں شامل کریں اور کلیاں کر لیں۔

پھٹکری
پھٹکری میں ایلو مینیم سلفیٹ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو کہ اکثر سبزیوں کے اچار اور کھانوں کو محفوظ کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ایسی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے جو زخم کو خشک کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں اور ٹشوز کے سکڑنے میں بھی مددگار ہو تی ہیں۔ پھٹکری کو پانی میں شامل کر کے ایک پیسٹ بنا لیں اور اس کو منہ کے چھالوں پر لگائیں۔ ایک منٹ کے بعد نارمل پانی سے سے چھالوں کو دھو لیں۔

میگنیشیا کا دودھ
میگنیشیا کے دودھ کی معمولی مقدار منہ میں بھریں اور تھوڑی دیر بعد منہ صاف کر کے پھینک دیں۔ اس دودھ میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو منہ کی تیزابیت پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ روئی کو اس دودھ میں بھگو کر بھی چھالوں پر دن میں تین سے چار مرتبہ لگا سکتے ہیں۔

ٹی بیگز
چائے میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو زخموں یا چھالوں کی تکلیف بڑھانے والے ہارمون کو معمول پر لاتے ہیں جبکہ اس میں ایسے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو براہِ راست تکلیف کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ چھالوں کے مؤثر علاج کے لیے استعمال شدہ ٹی بیگز کو 5 منٹ تک چھالوں پر رکھیں۔ اس سے چھالوں سے ہونے والے درد میں واضح کمی ہو گی۔

وٹامن ای یا ناریل تیل
ناریل کے تیل میں جراثیم کو ختم کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ یہ بیکٹیریا کی وجہ سے بننے والے منہ کے چھالوں کو روکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ تیل چھالوں کی وجہ سے ہونے والی سوزش اور لالی کو بھی کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ وٹامن ای کے کیپسول کو کاٹ کر اس سے نکلنے والے تیل کو چھالوں پر لگائیں۔ اس سے چھالوں پر ایک حفاظتی تہہ بنے گی جو انہیں انفیکشن سے تحفظ کے ساتھ ساتھ جلد ٹھیک ہونے میں مدد بھی دے گی۔

ہائڈروجن پر آکسائڈ
ہائڈروجن پر آکسائڈ جراثیم کو ختم کرنے ولا ایک نہایت طاقت ور محلول ہے۔ اس محلول کی مدد سے منہ سمیت دانتوں کی بھی صفائی ہو جاتی ہے۔ یہ محلول زخم کو انفیکشن اور منہ کو چھالوں سے بچاتا ہے۔ آپ اسے ماؤتھ واش کی طرح استعمال کر سکتے ہیں جب کہ اسے نگلنے سے مکمل طور پر پرہیز کریں۔

دہی کا استعمال
دہی میں موجود مفید بیکٹیریا چھالوں میں موجود نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ روزانہ دہی کا استعمال چھالوں کی تکلیف دور کرنے میں اہم کردار ادا سکتا ہے۔منہ میں نمودار ہونے والے چھالے اگر 10 سے 14 دن بعد ختم نہیں ہوتے تو آپ کو کسی معالج سے مشورہ کرنے کی ضرورت ہو گی جو کہ آپ بآسانی ہیلتھ وائر کے پلیٹ فارم سے کر سکتے ہیں۔

ایلو ویرا کا استعمال
ایلو ویرا جیل کے استعمال کو منہ کے چھالوں کے علاج کے لیے بہترین قرار دیا جاتا ہے۔ اس جیل کا استعمال چھالوں یا زخموں کو ٹھیک کرنے کا عمل تیز کرتا ہے اور اس کے ساتھ درد میں بھی کمی لاتا ہے۔ ایلو ویرا کی جیل مطلوبہ مقدار میں چھالوں پر لگائیں اور یہ عمل دن میں دو سے تین مرتبہ دہرانے سے جلد مفید نتائج حاصل ہوں گے۔

install suchtv android app on google app store