خبردار! لینسز کا استعمال آپ کے لیے خطرے کا سبب بھی بن سکتا ہے

لینسز فاہل فوٹو لینسز

آنکھوں کے لیے مختلف رنگوں کے کانٹیکٹ لینسز لگانا آج کل عام بن چکا ہے، تاہم اس کے لگانے اور اتارنے میں بے احتیاطی بینائی جانے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماہر امراض چشم پروفیسر ڈاکٹر شاہد مرزا نے بتایا کہ کانٹیکٹ لینسز صرف وہی استعمال کیے جانے چاہئیں جو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے منظور شدہ ہوں۔

ڈاکٹر شاہد نے کہا کہ کانٹیکٹ لینسز بنیادی طور پر ڈیوائس ہیں جس کا استعمال نہایت احتیاط کا متقاضی ہے، آنکھوں، ہاتھوں اور لینسز کی صفائی کا بہت زیادہ خیال رکھنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسے بےاحتیاطی سے استعمال کیا جائے تو بینائی بھی جاسکتی ہے۔

ڈاکٹر شاہد کا کہنا تھا کہ سستے داموں لینسز بیچنے والوں سے محتاط رہا جائے، یہ عموماً ایکسپائری ڈیٹ تبدیل کر کے خراب لینسز فرخت کرتے ہیں جن کا استعمال سخت نقصان دہ ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سینی ٹائزر لگے ہاتھوں سے لینسز نہ لگائے جائیں، سینی ٹائزر کا الکوحل لینسز کو دھندلا کرسکتا ہے، علاوہ ازیں نمی والے معیاری لینسز استعمال کیے جائیں تاکہ آنکھ کے اندر آکسیجن پہنچتی رہے۔

 

install suchtv android app on google app store