ادویات سے نہ مرنے والے جراثیم ختم کرنے کا نیا طریقہ پیش

جراثیم فائل فوٹو جراثیم

طبی سائنس دانوں‌ نے ادویات سے نہ مرنے والے جراثیم ختم کرنے کا نیا طریقہ پیش کر دیا ہے۔

بایوفوٹونکس نامی جرنل میں شایع شدہ ایک مقالے میں محققین نے کہا ہے کہ بہت تھوڑی دیر کے لیے اگر سخت جان بیکٹیریا اور جراثیموں پر لیزر شعاعیں ماری جائیں تو وہ مر سکتے ہیں۔

انھوں نے اس طریقے کو short-term pulse laser (قلیل مدتی پلس لیزر) کہا ہے، اس کے ذریعے ناقابل علاج بیکٹیریا (سپربگز) اور دیگر ایسے جراثیم ختم کیے جا سکتے ہیں جو کسی بھی طرح تلف نہیں ہوتے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے اس طریقے کے ذریعے زخموں کو جراثیموں سے پاک کیا جا سکتا ہے، اور خون کے نمونوں میں بھی بیکٹیریا کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ چوں کہ یہ عمل ایک مختصر وقت کے لیے ہوتا ہے اس لیے اس سے صحت مند خلیات کو نقصان نہیں پہنچتا۔

تحقیق سے وابستہ پروفیسر شا وائی ڈیوڈ سین کہتے ہیں کہ ہم لیزر کی بدولت سخت جان بیکٹیریا کو ختم کر کے زخم سے انفیکشن کا خطرہ کم سے کم کر سکتے ہیں، اور خون میں بھی لیزر ڈال کر اسے بیماریوں سے محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ خون میں جراثیم کا مسئلہ ڈائیلاسز کے مریضوں میں زیادہ پایا جاتا ہے، اب صرف ایک ہی بار پورے خون پر لیزر مار کر اسے صاف ستھرا اور مریض دوست بنانا ممکن ہو گیا ہے۔

تحقیق کے مطابق سب سے پہلے اسے مشہور اور بدنام بیکٹیریا ایم آر ایس اے پر آزمایا گیا جس کا پورا نام ملٹی ڈرگ ریسسٹنٹ اسٹیفلوکوکس اوریئس ہے، یہ جلد سے پھیپھڑوں تک کے انفیکشن کی وجہ بنتا ہے۔ دوسری جانب لیزر سے ای کولائی بیکٹیریا کو بھی مارا گیا جو پیشاب کی نالی میں انفیکشن پیدا کرتا ہے۔

تمام کیسز میں لیزر 99.9 فی صد جراثیم اور بیکٹیریا کو تباہ کر دیتی ہے۔

install suchtv android app on google app store