عالمی ادارۂ صحت نے فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیے بڑا خطرہ قرار دے دیا

 فضائی آلودگی فائل فوٹو فضائی آلودگی

عالمی ادارۂ صحت نے فضائی آلودگی کو انسانی صحت کے لیے موسمی تبدیلی سے بھی بڑا خطرہ قرار دے دیا۔

ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، جس کی وجہ سے سالانہ 70 لاکھ کے قریب لوگ قبل از وقت مر جاتے ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ فضائی آلودگی تمباکو نوشی اور غیر صحت مند غذائیں کھانے سے زیادہ خطرناک بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی پہلے کے خیال سے بھی زیادہ خطرناک ہے، کیوں کہ یہ اہم آلودگیوں جیسے نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کی محفوظ سطح کو کم کر دیتا ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے، ادارے نے اپنے 194 رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کریں اور موسمیاتی تبدیلیوں پر کارروائی کریں۔

یاد رہے کہ فضائی آلودگی دل اور فالج جیسی بیماریوں سے منسلک ہے، بچوں میں یہ پھیپھڑوں کی نشوونما کو کم کر سکتا ہے اور بڑھتے ہوئے دمہ کے مرض کا سبب بن سکتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا یہ بھی کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کے مضر اثرات موسمی تبدیلی کے منفی اثرات کے برابر ہیں۔

install suchtv android app on google app store