برطانیہ میں بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی اجازت دے دی

 فائزر ویکسین فائل فوٹو فائزر ویکسین

برطانیہ کے ادارہ صحت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین فائزر-بائیو این ٹیک کو محفوظ اور مؤثر قرار دیتے ہوئے 12 سے 15برس کے بچوں کے لیے استعمال کی اجازت دے دی۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی میڈیسنز اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی (ایم ایچ آر اے) نے کہا کہ انہوں نے نوعمر افراد میں ویکسین کی افادیت کا 'سخت جائزہ' لیا ہے۔

برطانیہ کی ویکسین کمیٹی اب یہ فیصلہ کرے گی کہ بچوں کو کب سے ویکسین لگائی جائے گی۔

اس سے قبل 16 برس اور اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے فائزر ویکسین کے استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے۔

ایم ایچ آر اے کی چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر جون رائن نے کہا کہ 12 سے 15 برس کے بچوں میں ویکسین کے محفوظ اثرات کی نگرانی کی جائے گی۔

برطانوی محکمہ صحت کے ترجمان نے کہا ہے کہ ماہرین کی ہدایات کے بعد وہ اس حوالے سے مزید اجازت دیں گے۔

اس وقت برطانیہ میں 18 سال سے کم عمر تمام افراد کو ویکسین نہیں لگائی جارہی۔

تاہم یہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ 16 سے 18 برس کے وہ افراد جو ایک ایسے گھر میں رہائش پذیر ہیں اور انہیں کورونا سے متاثر ہونے کے خدشات درپیش ہیں تو انہیں کووڈ ویکسین لگائی جاسکتی ہیں۔

عام طور پر، بچوں میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ انتہائی کم ہے اور انہیں انتہائی کم کیسز میں ہسپتال میں علاج کی ضرورت پڑی، یہی وجہ ہے کہ 18 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگانے پر توجہ مرکوز کی جارہی ہیں جنہیں وبا سے متاثر ہونے کا زیادہ خدشہ ہے پلانے پر توجہ دی جارہی ہے۔

یورپی یونین نے حال ہی میں فائزر- بائیو این ٹیک ویکسین کو 12 سے 15 برس کے بچوں کے لیے کورونا ویکسین کے استعمال کی اجازت دی ہے جبکہ امریکا اور کینیڈا نے رواں ماہ اس عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کا عمل شروع کیا ہے۔

علاوہ ازیں جرمنی نے عندیہ دیا ہے کہ 12سال سے زائد عمر کے بچوں کو 7 جون سے ویکسین لگائی جائے گی۔

install suchtv android app on google app store