جینز کے لیے نیلا رنگ ہی زیادہ کیوں استعمال ہوتا ہے؟

جینز کے لیے نیلا رنگ ہی زیادہ کیوں استعمال ہوتا ہے؟ فائل فوٹو جینز کے لیے نیلا رنگ ہی زیادہ کیوں استعمال ہوتا ہے؟

اپنی پتلون کو بلیو جینز لگ بھگ کوئی بھی نہیں کہتا کیونکہ تمام ڈینم پیٹنس ہی نیلی ہوتی ہیں۔ ویسے تو جینز کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے مگر نیلا رنگ عملی طور پر اس کا رنگ نہیں تھا مگر پھر بھی اسے کیوں اپنایا گیا؟

اس سوال کا جواب اس دور میں چھپا ہے جب پہلی بار جینز کو تیار کیا گیا۔ لیوی اسٹروس جینز کی 'ایجاد' کے لیے جانے جاتے ہیں اور انہوں نے ہی اس طرح کی پتلون کا پیٹنٹ اپنے نام رجسٹر کرایا تھا، تاہم وہ اس کپڑے کو پہلی بار تیار کرنے والے فرد نہیں تھے۔

درحقیقت اس زمانے میں ڈینم کا کپڑا مزدوروں میں استعمال کیا جاتا تھا اور ڈیزائنر نے اس میں کچھ چیزوں کا اضافہ کرکے اسے دنیا بھر میں مقبول بنا دیا۔

درحقیقت انہوں نے اس زمانے میں زیادہ پسند کی جانے والی بھوری کاٹن پتلون جسے ڈک کا نام دیا تھا، کا ڈیزائن ہی اپنایا تھا، یہ پینٹ جلد جینز کے سامنے ہار مار کر مارکیٹ سے دور ہوگئی۔

اور جینز کے لیے نیلے رنگ کا انتخاب بلیو ڈائی کی کیمیائی خصوصیات کی وجہ سے ہوا۔ بیشتر رنگوں کی ڈائیز گرم درجہ حرارت میں کپڑے کے اندر پھیل جاتی ہیں، اور رنگ کا داغ لگ جاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں بلیو ڈائی جسے پہلی جینز پر استعمال کیا گیا، دھاگے کے باہری حصے تک محدود رہتی ہے اور جب اس ڈائی والی جینز کو دھویا جاتا ہے تو بہت کم ڈائی ہی پانی میں بہتی اور دھاگا بھی ان کے ساتھ نکل جاتا ہے۔

جتنا جینز کو دھوئیں گے، اتنی نرم ہوجائے گی اور بتدریج مختلف جگہوں سے پھٹ جاتی ہے جیسا آج کل فیشن بھی ہے۔

اسی نرمی نے جینز کو مزدوروں کا اولین انتخاب بنایا اور دیگر پتلونوں کا فیشن ختم ہوگیا۔ اس طرح نیلی جینز نے تاریخ میں جگہ بنالی اور اب تک پوزیشن برقرار رکھے ہوئے ہے۔

install suchtv android app on google app store