آغا علی مشکل میں

 آغا علی افسردہ فائل فوٹو آغا علی افسردہ

پاکستانی اداکار آغا علی نے ایوارڈز شو میں نہ جانے اور اپنے کیرئیر کے دوران اب تک صرف ایک ہی ایوارڈ لینے پر بات کی ہے۔

یوٹیوب چینل پر  دیے گئے انٹرویو کے دوران آغا علی نے بتایا کہ  وہ 100 ڈراموں میں کام کرچکے ہیں لیکن انہیں اپنے کیرئیر کے دوران آج تک صرف ایک ایوارڈ ملا ہے، وہ کسی لابی کا حصہ نہیں جب کہ ان کے  پاس عوام کا بہت بڑا ایوارڈ ہے۔

آغا علی کا کہنا تھا کہ انڈسٹری کا ایک بہت بڑا حصہ ہے جو مجھے تسلیم نہیں کرتا، ایسے لوگ میری دفعہ میں آنکھیں بند کرلیتے ہیں، میرے ڈرامے ریویو نہیں ہوتے،

جس سال میرے ڈراموں نے ریکارڈ توڑ ٹی آر پی حاصل کی اس سال بھی میری نومینیشن نہیں تھی، میں اب تالیاں بجانے بھی ایوارڈز شو میں نہیں جاتا لیکن میں جانا چاہتا ہوں کیوں کہ مجھے انڈسٹری کے اس بڑے حصے پر دکھ ہے جو مجھے تسلیم نہیں کرتے لیکن میں انہیں تسلیم کرتا ہوں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ 2014 میں میرے انڈسٹری میں کئی تنازعات ہوئے جس پر میں نے آواز اٹھائی، اس دوران میں ایوارڈ تقریب بھی چھوڑ کر چلا گیا تھا، ہمارے ملک میں ایسے کئی لوگ ہیں جن کا خیال ہے کہ وہ سب سے افضل ہیں اس لیے انہیں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، میرا بہت دل ہے ہمارے ملک میں ایسے ایوارڈ شو ہوں جس پر لوگ ہر ڈانس پرفارمنسز پر خوش ہوں لیکن ایسا نہیں ہوتا لوگ برے برے تبصرے کرتے ہیں۔

 فلم انڈسٹری س متعلق بات کرتے ہوئے آغا کا کہنا تھا کہ بہت سی فلمیں بنیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکیں کیوں کہ ہم نے  ان کو نچوایا جن کو ناچنا نہیں آتا،

ہم  نے ان کو ہیرو لیا جن کو اداکاری نہیں آتی کیوں ہماری  عوام مولا جٹ دیکھنے پاگلوں کی طرح گئی باقی فلمیں دیکھنے نہیں گئی، کیوں ندیم بیگ اور نبیل قریشی کی فلمیں کامیاب ہیں کیوں کہ وہ اپنی جاب کے ساتھ ایماندار تھے وہ شوق پورا کروانے کیلئے انڈسٹری میں نہیں آئے۔

ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ میں 100 ڈراموں میں کام کرچکا ہوں اور میں جب بھی ایسے کوئی رومانوی سین میں کام کرتا ہوں تو پہلے ہیروئن سے پوچھتا ہوں کیا آپ کمفرٹ ایبل ہیں؟ اور میرے خیال انڈسٹری میں کوئی ایسا ہیرو نہیں جو ایسے سین سے پہلے ہیروئن سے نہ پوچھے۔

 

install suchtv android app on google app store