اداکارہ عائشہ عمر نے ایک بار پھر خود کو جنسی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر کھل کر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر وہ شخص تشدد کرتے رہے جن سے انہوں نے گریجویشن کے بعد تعلقات استوار کیے تھے۔
حال ہی میں عائشہ عمر نے ایک پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے شوبز کیریئر سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی۔
پروگرام کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں عائشہ عمر اپنے ساتھ ہونے والے نامناسب رویے، تشدد اور ناروا سلوک پر کھل کر بات کرتی دکھائی دیں۔
اداکارہ نے کہا کہ جس لڑکے سے ان کے رومانوی تعلقات تھے، اس نے ہی محبت کے نام پر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں ایک بار نہیں متعدد بار کافی وقت تک نشانہ بنایا جاتا رہا۔
عائشہ عمر کے مطابق چوںکہ اس وقت وہ کم عمر تھیں، انہوں نے گریجویشن کیا تھا، جس وجہ سے وہ تشدد کرنے والے کے رویے کو سمجھ نہ سکیں اور اسے محبت کا نام دے بیٹھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بوائے فرینڈ انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ان سے معافی مانگتے تھے اور اپنی غلطیوں کا اعتراف بھی کرتے تھے اور پھر انہیں کہتے تھے کہ ان سے برداشت نہیں ہوتا کہ وہ کسی اور سے بات کریں، کوئی اور انہیں دیکھیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ان کی ایسی باتوں کو سن کر انہیں لگتا تھا کہ یہی سچا پیار ہوتا ہے، وہ ان کی باتوں کو جذبات سمجھتی تھیں، اس لیے وہ کافی وقت تک بار بار ان کا تشدد برداشت کرتی رہیں۔
ان کے مطابق بوائے فرینڈ ان پر کافی عرصے بعد دوبارہ تشدد کرتے تھے، تب تک وہ پہلے تشدد کو بھلا چکی ہوتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ تشدد کرنے والے لڑکے سے تعلقات میں اس قدر قریب جا چکی تھیں کہ ان کی شادی تک ہونے والی تھی لیکن پھر ایسا نہ ہوا۔
عائشہ عمر نے اس بات پر بھی خدا کا شکر ادا کیا کہ انہوں نے اس تشدد کرنے والے شخص سے شادی نہ کی۔
اداکارہ نے بات کرتے ہوئے لڑکی کی زندگی میں والد کے کردار پر بھی بات کی اور کہا کہ والد کے بغیر لڑکی کی تربیت بہتر نہ ہوتی، کیوں کہ جب کسی لڑکی کا والد ہوتا ہے تو انہیں اپنی والدہ کے ساتھ دیکھ کر بھی بہت ساری چیزیں سیکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چوں کہ ان کے والد کا انتقال ہو چکا تھا اور والدہ اکیلی تھیں تو انہیں اس بات کا علم ہی نہیں ہو پایا کہ کوئی بھی مرد کسی بھی عورت سے کس طرح زندگی کو آگے بڑھاتا ہے، ان کے درمیان کس طرح کے تعلقات اور معاملات ہونے چاہئیے۔
اس سے قبل بھی عائشہ عمر متعدد بار خود پر جنسی و جسمانی تشدد کی بات کر چکی ہیں۔