امریکی ریاست مشی گن میں 6 سالہ بچے نے اپنے والد کے فون سے ایک ہزار ڈالر کا آن لائن کھانا آرڈر کر دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق کیتھ اسٹون ہاؤس نامی شہری نے بتایا کہ رات کو ڈیٹرائٹ میں واقع اس کے گھر پر دھڑا دھڑ ڈلیوری سروس والے کھانا لا کے پہنچاتے رہے۔
شہری نے کہا کہ میں نے اپنے بیٹے میسن کو گیم کھیلنے کیلئے فون دیا تھا لیکن اس نے آن لائن ایپ سے مختلف ریسٹورنٹس پر کھانا آرڈر کر دیا۔
کیتھ کا کہنا تھا کہ بیٹے نے کھانا تو آرڈر کیا ہی لیکن ساتھ ساتھ ہر آرڈر پر 25 فیصد ٹپ بھی ادا کر دی۔
بچے کی والدہ کرسٹین اسٹون ہاؤس نے کہا کہ آن لائن ایپ کو جب معلوم ہوا کہ یہ ہزار ڈالر کا کھانا غلطی سے آرڈر کیا گیا ہے تو انہوں نے ہم سے رابطہ کرکے ایک ہزار ڈالر کا گفٹ کارڈ دے دیا۔
کمپنی یہ بھی غور کر رہی ہے کہ اس فیملی کو ایک آن لائن پروموشنل کمپین میں استعمال کیا جائے۔
6 سالہ میسن میاں نے بڑے سائز کا جھینگا، مختلف سلاد، شوارما، چکن پیٹا سینڈوچز، پنیر لگے آلو کے چپس اور دیگر کھانے آرڈر کیے۔
کیتھ نے بتایا کہ صاحبزادے نے اتنی جگہ سے آن لائن کھانا آرڈر کیا کہ بینک نے مجھے فراڈ الرٹ تک بھیج دیا اور ایک پیزا ریستوران پر 439 ڈالر کا آرڈر خود ہی منسوخ کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ کھانا ہم نے فریج میں رکھا اور باقی کھانے سے پڑوسیوں کی دعوت کر دی۔