ڈائری لکھنا کیوں ضروری ہے ؟

  • اپ ڈیٹ:
  • زمرہ کالم / بلاگ
ڈائری لکھنا کیوں ضروری ہے ۔؟ فائل فوٹو ڈائری لکھنا کیوں ضروری ہے ۔؟

آپ نے اکثر ایسے لوگوں کو دیکھا ہو گا جو باقاعدگی سے ڈائری لکھنے کے لئے وقت نکالتے ہیں ۔ ڈائری ایک طرح کا روزنامچہ ہے ،یہ تلخ اور اچھی یادوں کی ایک جھلک بھی ہے ۔ یہاں اس ڈائری کی بات نہیں ہو رہی جو اکثر لوگ شاعری کی بنا لیتے ہیں اور اس میں بہت سے اشعار خود ساختہ اور بے وزن ہوتے ہیں ۔

آج اس ڈائری کی بات ہو رہی ہے جو آپ میں لکھنے کے فن کو جلا بخشتی ہے ۔ ڈائری لکھنا درحقیقت ایک فن ہے یہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ آپ اپنے احساسات کو رقم کر سکیں ۔ جو آپ پر بیت رہی ہے وہ صرف آپ ہی جانتے ہیں لہذا آپ جب اپنے احساسات کو الفاظ کا جامہ پہنا کر حقیقی زبان دے دیں گے تو نہ صرف اندر کے انتشار سے چھٹکارا پا لیں گے بلکہ دلی اطمینان بھی نصیب ہو گا ۔
بچپن میں بھی درسی کتب میں ہمیں خطوط نویسی سکھائی جاتی تھی جس کا بنیادی مقصد یہی تھا کہ منتشر خیالات کو اکٹھا کر کے الفاظ کا روپ دیا جا سکے ۔ یہ بھی ڈائری کی ایک صورت تھی ہاں البتہ اس میں فرق یہ تھا کہ خطوط سب پڑھ سکتے تھے جبکہ ڈائری لکھنا صرف آپ کی اپنی ذات تک محدود ہے ۔
ڈائری اچھی اور بری یادوں کا ایک مجموعہ ہے جو مرتے دم تک ایک خزانے کی صورت میں موجود رہتا ہے ۔ اسکے لکھنے کے بہت سے فوائد ہیں اور جدید نفسیات کے مطابق یہ ذہنی الجھنوں سے نکلنے کا ایک موثر طریقہ بھی ہے ۔
جب آپ مختلف واقعات کو لکھتے ہیں تو لکھتے رہنے سے ایک تو آپ کی یادداشت اچھی ہوتی ہے ، آپ میں لکھنے کی صلاحیت بیدار ہونے لگتی ہے اور تیسرا لکھنے کی مشق بھی جاری رہتی ہے ۔آج کل کے ڈیجیٹل دور میں ڈائری لکھنا گویا اپنے آپ سے باتیں کرنا اور خود کو مضبوط بنانا ہے۔
موجودہ دور میں ہاتھ سے لکھنے والے بہت ہی کم رہ گئے ہیں ، تمام کام اب کمپیوٹر پر ٹائپنگ کے ذریعے کر لیا جاتا ہے تو نوجوانوں کی لکھائی درست نہیں ہو رہی۔ڈائری کی شکل میں انسان کو ایک اچھا او ر بااعتماد ساتھی مل گیا ہے جو آپ کے احساسات کی کبھی توہین نہیں کرتا ۔
ایک اچھا لکھاری بننے کے لئے اگر یہ کہا جائے کہ ڈائری لکھنا بھی ضروری ہے تو یہ بے جا نہ ہو گا ۔ کیونکہ ڈائری میں آپ کی جو تحریر شدہ چیزیں ہوتی ہیں یہ بے ربط بھی ہو سکتی ہیں ۔ جب آپ ان کو پڑھتے ہیں تو آپ کو اپنی خوبیوں اور خامیوں کا احساس ہونے لگتا ہے ۔
آپ کا قلم بھی رواں ہو جاتا ہے ، آپ کو یہ علم ہو جاتا ہے کہ آپ نے اپنی تحریر کو کس طرح بہتر بنانا اور پڑھنے والوں کے لئے دلچسپ رکھنا ہے ۔اسی طرح رفتہ رفتہ قارئین کے لئے بھی لکھنا آسان ہو جاتا ہے کیونکہ آپ کی سوچ کا دائرہ وسیع ہونے لگتا ہے۔ آپ کو یہ علم ہو جاتا ہے کہ آُ پ کی لکھی ہوئی تحریر اگر آپ کو پسند نہیں آ رہی تو کسی دوسرے کو کیا خاک پسند آئے گی ؟
ڈائری میں لکھے گئے واقعات بیک وقت آپ کو ہنسنے اور رونے پر مجبور کر دیتے ہیں ۔ آپ اپنے دل کی جو باتیں کسی سے نہیں کہہ سکتے وہ اس ڈائری میں لکھ لیتے ہیں ۔ آپ کے دل کا بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے بہت مرتبہ انسان کی آنکھیں بھر آتی ہیں ۔ اپنی زندگی کا ایک ایک پل پھر سے آپ کے سامنے آنے لگتا ہے اور آپ خود کو اسی دور میں موجود محسوس کرتے ہیں ۔
کیونکہ ڈائری لکھنا آپ کو خود سے اور اپنے اردگرد سے بے نیاز کر دیتا ہے ۔ ڈائری میں آپ ہر طرح کی بات لکھ لیتے ہیں چاہے وہ دنیا کی نظر میں کتنی ہی نامناسب کیوں نہ ہو گویا ڈائری آپ کے سارے دکھ اپنے اندر سمو لیتی ہے اور آپ کی عزت نفس کبھی پامال نہیں ہوتی ۔
ڈائری لکھنا اس لئے بھی مفید ہے کہ عام حالات میں ہمیں اپنی غلطی کا اعتراف کرنا کسی کے سامنے بھی مشکل لگتا ہے ۔ ہمیں معافی مانگنا دشوار لگتا ہے ۔ ہمیں ہر کسی کی نصیحت بری لگتی ہے لیکن ڈائری کو پڑھتے ہوئے ہمیں اپنی کوتاہیوں کا سامنا کرنے میں آسانی رہتی ہے ۔ یہ اعتراف جرم ہمیں ایک نئی تروتازگی بخشتا ہے ۔ کیونکہ اس سب کے بعد جو بھی شخصیت ابھر کر ہمارے سامنے آتی ہے وہ یقینا قابل تعریف ہوتی ہے ۔
تاہم اگر ڈائری لکھنے اور چند تکلیف دہ واقعات کو بار بار پڑھنے سے آپ کے دکھ میں بجائے کمی کے اضافہ ہوتا ہے تو آپ کو چاہیے کہ تکلیف دہ واقعات تحریر ضرور کریں لیکن اس کے بعد انھیں پھاڑ کر ضائع کر دیں یا جلا دیں ۔ کیونکہ بار بار ایک ہی تلخ واقعے کو یاد کرنے سے غم کی شدت میں اضافہ ہونے لگتا ہے ۔ ڈائری کے صفحات کو جلائیے ضرور لیکن اسے لکھنے کا ارادہ کبھی ترک نہ کریں ۔

install suchtv android app on google app store