تم سے کس نے کہا سیم وزر چاہیئے

تم سے کس نے کہا سیم وزر چاہیئے
اک مسافر کو بس اپنا گھر چاہیئے

تم تراشو ، بناؤ ، بکھیرو ، بجا
میں تو بس ملتمس ،اک نظر چاہیئے

شدتِ تشنگی میں بھی پیاسے رہے
تشنگاں کے لیے بحر و بر چاہیئے

دو گھڑی کی ملاقات اچھی لگی
ساتھ رہنا مگر عمر بھرچاہیئے

اپنی اپنی ضرورت کا ہے سلسلہ
مجھ کو پاسِ وفا اس کو سر چاہیئے

میرے لفظوں میں دکھ بن کے بہتا رہے
مِصرعہُ تر میں ایسا ہنر چاہیے

کون محشر پہ رکھے مری داستاں
یہ فسانہ ذرا مختصر چاہیئے

رابعہ بصری

install suchtv android app on google app store