حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط مان لی، نئے بجٹ میں 1 کھرب روپے سے زائد ٹیکس لگانے کا وعدہ

حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط مان لی، نئے بجٹ میں 1 کھرب روپے سے زائد ٹیکس لگانے کا وعدہ فائل فوٹو حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط مان لی، نئے بجٹ میں 1 کھرب روپے سے زائد ٹیکس لگانے کا وعدہ

حکومت پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) سے وعدہ کیا ہے کہ نئے بجٹ میں ایک کھرب روپے سے زائد کے ٹیکس لگائے جائیں گے۔بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بھی تین روپے چونتیس پیسے اضافے کی یقین دہانی کرائی جائے گی۔ پٹرولیم مصنوعات پر فی لٹر تیس روپے تک ٹیکس لگایا جائے گا۔

آئی ایم ایف سے وعدہ کیا گیا ہے کہ آئندہ سال کے بجٹ میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولی کا ہدف 59 کھرب 63 ارب روپے ہوگا۔

سال 2022 کے بجٹ میں 5 کھرب روپے اضافی ٹیکس جنرل سیلز ٹیکس اور ذاتی آمدن ٹیکس کی اصلاحات کے ذریعے اکٹھا کیا جائے گا۔

حکومت نے بجلی 3 روپے 34 پیسے مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پہلے مرحلے میں حکومت بجلی کی قیمت میں ایک روپے 95 پیسے کا اضافہ کرے گی۔

حکومتی یقین دہانی کے مطابق دوسرے مرحلے میں بجلی کی قیمت مزید ایک روپے 63 پیسے مہنگی کی جائے گی۔

ترقیاتی پروگرام کے ہدف کو 13 کھرب 24 ارب روپے سے کم کر کے 11 کھرب 69 ارب روپے کرے گی۔

آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی کی قیمت میں مزید اضافے سے متعلق جائزہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب صرف ایک دن قبل حکومت نے بجلی کی قیمت میں اضافہ کیا ہے جب کہ تین دن قبل بھی پن بجلی کی قیمت میں بھی اضافے کا اعلان کیا گیا تھا۔

حکومت نے گیس کے نرخوں میں بھی ایڈجسٹمنٹ اور مستقبل میں کسی ٹیکس استثنیٰ یا ایمنسٹی پر غور نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

install suchtv android app on google app store