15 کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت کا شکار، عالمی بینک نے رپورٹ جاری کر دی

عالمی بینک فائل فوٹو عالمی بینک

عالمی بینک نے کورونا وائرس کے حوالے سے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سال 2021 تک 15 کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت کا شکار ہوجائیں گے۔

عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے جنوبی ایشیائی معیشتوں پر دور رس اثرات مرتب ہونگے، کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی اثرات عالمی غربت میں مزید اضافہ کر سکتے ہیں۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی منفی 1.5فیصد رہے گی جبکہ رواں مالی سال بھارت کی جی ڈی پی گروتھ منفی 9.6فیصد تک رہے گی۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ سال1998کے بعد پہلی بار عالمی سطح پر انتہائی غربت میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، کورونا صورتحال میں2021تک15کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت کا شکار ہوجائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال8سے10کروڑ افراد خط غربت سے نیچے چلے جائیں گے، دنیا کی ایک اعشاریہ4فیصد آبادی انتہائی غربت کا شکار ہوگی تاہم اس سال عالمی سطح پر غربت میں کمی کی رفتار سست رہی۔

ورلڈ بینک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی، کساد بازاری اور غربت میں اضافے کی وجہ کورونا وائرس ہی ہے، پاکستان سمیت جنوبی ایشیائی ممالک کے ساڑھے 5کروڑ غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی اور کنگز کالج لندن کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے خیراتی ادارے آکسفیم نے کہا تھا کہ30سال میں پہلی مرتبہ ہوگا کہ جب عالمی سطح پر غربت میں اضافہ ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے حالات کے سبب معاشی بحران طبی بحران سے کہیں زیادہ شدید ہوگا اور عالمی سطح پر غربت میں بڑا اضافہ ہوگا۔

install suchtv android app on google app store