گورنر اسٹیٹ بینک کی پاکستانی عوام کیلئے خوشخبری، مالی استحکام کی جانب گامزن

گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر فائل فوٹو گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر

گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ ملک میں کافی حد تک مالیاتی استحکام آ چکا ہے۔ بیرونی خسارے میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ حکومت کی پہلی ترجیح مالیاتی خسارے پر قابو پانا ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے ذیلی ایشیا پیسفک گروپ میں بعض ممالک نے پاکستان کی ریٹنگ گرانے کی کوشش کی۔

حکومت اور اسٹیٹ بینک کے اقدامات کی بدولت ان ممالک کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور اس اجلاس میں پاکستان کو کامیابی ملی، اکتوبر میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے پاکستان کے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔

معیشت درست سمت میں گامزن ہے حالات بہتر ہوتے ہی شرح سود میں کمی اور زرمبادلہ کے انخلا پر عائد پابندیاں بتدریج کم کریں گے رواں مالی سال مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 3.5 فیصد تک رہے گی معیشت کو مستحکم کرنے میں نجی شعبہ کے کردار کو کلیدی اہمیت حاصل ہے۔

وہ گذشتہ روز فیڈریشن ہاؤس کراچی میں ایف پی سی سی آئی کے اراکین اور عہدے داران سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر اسٹیٹ بینک کے ڈائریکٹرز اور کمرشل بینکوں کے سربراہان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے تاجر برادری کو آئی ایم ایف سے رجوع کرنے اور شرح مبادلہ کو مارکیٹ پر چھوڑنے کی وجوہ سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ مالی سال 2017 سے بیرونی خسارہ بڑھتے بڑھتے تاریخی سطح تک پہنچ گیا۔یہ شرح مبادلہ کو مصنوعی طور پر ایک جگہ رکھنے کا نتیجہ تھا بلند کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے ساتھ شرح مبادلہ ایک جگہ رکھنے سے زرمبادلہ کے ذخائر کم ترین سطح پر آگئے۔

install suchtv android app on google app store