ایف بی آر نے گناہ ٹیکس کے ممکنہ نفاذ کے حکومتی فیصلے کی مخالفت کردی

ایف بی آر نے گناہ ٹیکس کے ممکنہ نفاذ کے حکومتی فیصلے کی مخالفت کردی فائل فوٹو ایف بی آر نے گناہ ٹیکس کے ممکنہ نفاذ کے حکومتی فیصلے کی مخالفت کردی

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گناہ ٹیکس کے ممکنہ نفاذ کے حکومتی فیصلے کی مخالفت کردی، وزارت قومی صحت کو مؤقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گناہ ٹیکس لگانے سے آمدن متاثر ہوگی اور ٹیکس چورعناصر گناہ ٹیکس سے زیادہ مستفید ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق گناہ ٹیکس کے ممکنہ نفاذ حکومتی فیصلےکی ایف بی آر نے مخالفت کردی اور وزارت قومی صحت کومؤقف سےآگاہ کردیا، ایف بی آر نے مؤقف اپنایا ہے گناہ ٹیکس لگانے سےآمدن متاثرہوگی جبکہ مشروبات، سگریٹ پرگناہ ٹیکس سے وصولیوں میں کمی کا امکان ہے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے ٹیکس چور عناصر گناہ ٹیکس سے زیادہ مستفید ہوں گے جبکہ گناہ ٹیکس لگانے سے مشروبات اور سگریٹ مزید مہنگے ہوں گے اور مشروبات، سگریٹ کی مہنگائی سے غیر قانونی اشیا کی مانگ بڑھے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے مشروبات،سگریٹ انڈسٹری سالانہ اربوں کےٹیکس دیتی ہے، وزارت قومی صحت کاگناہ ٹیکس کےمتبادل مختلف آپشنز مشروبات، سگریٹ پر عائد ٹیکسز کی شرح میں اضافے پرغور کررہی ہے اور سیلز ٹیکس،فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں نمایاں اضافہ کیاجائےگا۔

یاد رہے حکومت نے گناہ ٹیکس کے نفاذ کے لیے کمر کس لی ہے اور وزارت صحت نے گناہ ٹیکس کی سمری کابینہ ڈویژن کو ارسال کردی ، سمری میں سفارش کی گئی سگریٹ پیکٹ پر 10 روپے گناہ ٹیکس عائد کیا جائے، سگریٹ کی تمام کیٹگریز پر گناہ ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

سمری میں مشروب کی 100 ملی لیٹر بوتل پر دو روپے گناہ ٹیکس عائد کرنے کی سفارش کی گئی، ملک میں سالانہ 4 ارب سے زائد سگریٹ کا پیکٹ فروخت ہوتا ہے، گناہ ٹیکس سے سالانہ 60 سے 70 ارب روپے آمدن متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق گناہ ٹیکس کابینہ کی منظوری کے بعد فوری نافذ العمل ہوگا، گناہ ٹیکس کی آمدن شعبہ صحت کی بہتری پر خرچ کی جائے گی، حاصل کردہ رقم وزیراعظم ہیلتھ پروگرام کے تحت استعمال ہوگی۔

واضح رہے کہ پاکستان سگریٹ پر گناہ ٹیکس لگانے والا دنیا کا دوسرا ملک ہے اس سے قبل فلپائن سگریٹ پر گناہ ٹیکس لگانے والا دنیا کا پہلا ملک ہے۔

install suchtv android app on google app store