ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں اسکینڈل منظر عام پر

ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں اسکینڈل منظر عام پر فائل فوٹو ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں اسکینڈل منظر عام پر

قومی احتساب بیورو (نیب) حکام اسلام آباد اور راولپنڈی میں ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں ایک اسکینڈل منظر عام پر لے کر آئے ہیں جس میں سیکڑوں لوگوں نے سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔

نیب راولپنڈی کے مطابق نیشنل ہاؤس بلڈنگ اینڈ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایچ بی آر ڈی سی) کے خلاف بڑے پیمانے پر عوام کے ساتھ مبینہ دھوکا دہی کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

نیب کو لاہور، پشاور، حیدر آباد، ڈیرہ غازی خان، لاہور، رحیم یار خان، فیصل آباد اور آزاد کشمیر سے درجنوں شکایات موصول ہوئیں۔

شکایت گزاروں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے کمپنی کی جانب سے ٹیلی ویژن پر دیے گئے اشتہار کے بعد نیشنل گارڈن، ڈیفنس ویلی، نیشنل ٹاؤن، سر سید ٹاؤن، نیو اسلام آباد سٹی، ڈیفنس ایونیو میں پلاٹ خریدے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 24 سال گزرجانے کے باوجود انہیں پلاٹ کا قبضہ نہیں مل سکا ہے۔

شکایت کنندگان کی درخواست کی تصدیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم عوام کو اشتہارات کے ذریعے مختلف اسکیم میں دھوکا دیا کرتا تھا۔

چونکہ یہ تشہیر پورے ملک میں کی جاتی تھی اسی وجہ سے ملزم کو یقین تھا کہ کچھ لوگ اس کے دھوکے میں ضروت آجائیں گے۔

تحقیقات میں بات سامنے آئی کہ ملزم ابتدائی سرمایہ کاری کے بعد انہیں پلاٹس کو 7 یا 10 سال بعد دوسری اسکیم میں منتقل کر دیتا تھا۔

نیب راولپنڈی کے ڈائریکٹری جنرل عرفان نعیم منگی کا کہنا ہے کہ نیب لوٹی ہوئی رقوم کو عوام تک پہنچانے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔

تاہم ان کہنا یہ بھی کہنا تھا کہ غیر مجاز ہاؤسنگ اسکیموں میں زیادہ منافع کی لالچ میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ضرور ہونی چاہیے۔

انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ حکومت سے منظور شدہ بینکنگ نظام اور سرمایہ کار کمپنیوں کے ذریعے سرمایہ کاری کریں۔

install suchtv android app on google app store